ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا، فواد چوہدری کا الزام

ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا، فواد چوہدری کا الزام
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پہلے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ کچھ اور تھا پھر وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل سے الیکشن کمیشن نے جو کارنامہ انجام دیا اس سے حکومت بہت خوش ہے، کل حکومتی اتحاد نے 12 پریس کانفرنسز کیں، آج صبح سے بھی پریس کانفرنس کا سلسلہ جاری ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اتنی عجلت میں فیصلہ دیا جس کا پی ڈی ایم نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں مطالبہ کیا تھا، زیر التوا کیسز کے دوران چیف الیکشن کمشنر کیسے ملاقات کرسکتے ہیں ، کل تحریک انصاف اس کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائے گی، الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں کہ حکومت کو ریفرنس بھجوائے، پہلے فیصلہ کچھ اور تھا پھر وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبر سندھ کیخلاف ریفرنس دائر ہوچکے ہیں وہ کیسے فیصلے پر دستخط کرسکتے ہیں؟ ہم اس فیصلے کو چیلنج کریں گے، آپ تحریک انصاف اور عمران خان پر پابندی نہیں لگا سکتے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف تادیبی کارروائی کے لیے قانون کا استعمال کریں گے،الیکشن کمیشن کے کارنامے سے حکومت خوش ہے۔

فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف اور عمران خان پر پابندی لگانا آپ کے بس کی بات نہیں۔ الیکشن کمیشن کو 2002 کے رولز کے مطابق ریفرنس بھیجنے کا اختیار نہیں۔ ہم عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف جارہے ہیں ۔چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ پر ریفرنس فائل ہوچکا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں سقم کے پہاڑ ہے، ہم اس کے خلاف جائیں گے۔ 84 سیٹوں والی جماعت 155 والی جماعت پر پابندی کا کہہ رہی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ اور دیگر جماعتوں سے کہنا چاہتاہوں آپ اپنے قد کے مطابق بات کریں۔الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم کے ٹول کے طور پر کام کیا۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین اور قانون سے ماورا ہے۔م عاملہ عدالت میں لے کر جارہے ہیں ، امید ہے انصاف ملے گا۔