ملک بھر سے لاپتہ افراد کے 42 نئے کیسز درج

ملک بھر سے لاپتہ افراد کے 42 نئے کیسز درج
ملک میں لاپتہ افراد پر کام کرنے والے کمیشن نے جولائی 2022 کے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ماہ لاپتہ افراد کے 42 نئے کیسز کمیشن کے پاس درج ہوئے۔

کمیشن کے مطابق لاپتہ افراد کے درج شدہ کیسز جن کا ابھی تک سراغ نہیں لگایا گیا کی تعداد 2 ہزار 186 ہو گئی ہے۔

ماہ جولائی کے اعدادوشمار کے مطابق 39 افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے جن میں 30 لاپتہ افراد اپنے گھروں کو واپس لوٹے جبکہ 3 دیگر افراد فوج کے زیر انتظام حراستی مراکز میں قید ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق 3 افراد لاپتہ افراد کو جیل میں پایا گیا جبکہ 3 لاپتہ افراد کی نعشیں ملیں۔ 36 ایسے کیسز کو خارج کیا گیا جو کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے طور پر درج تھے مگر تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وہ لاپتہ افراد کا جبری گمشدگیوں کے کیسز نہیں تھے۔

کمیشن کے پاس اب تک 8 ہزار 732 کیسز کا اندراج ہوچکا ہے جن میں 6 ہزار 588 کیسز پر کام مکمل ہو چکا ہے۔

2022ء کے پہلے چھ مہینوں میں لاپتہ افراد کے کتنے نئے کیسز درج ہوئے؟

پاکستان میں لاپتہ افراد پر کام کرنے والے کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق 2022ء کے پہلے چھ مہینوں میں لاپتہ افراد کے 351 نئے کیسز درج ہوئے۔ اعدادوشمار کے مطابق جنوری میں لاپتہ افراد کے 34، فروری میں 48، مارچ میں 76، اپریل میں 122، مئی میں 35 جبکہ جون کے مہینے میں 36 کیسز درج ہوئے۔

کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق "کمیشن کے قیام سے اب تک لاپتہ افراد کے کل 8 ہزار 696 کیسز درج ہو چکے ہیں جن میں سے 6 ہزار 513 کیسز پر کام مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ 2 ہزار 219 کیسز تاحال زیر التوا ہیں۔

لاپتہ افراد کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کا قیام

وفاقی حکومت نے جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کے حوالے سے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ ارکان میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت شازیہ مری، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود، وزیر دفاعی پیداوار اسرار ترین، وزیر بحری امور فیصل سبزواری اور وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ شامل ہیں۔ اس کمیٹی کے دو اجلاس اب تک منعقد ہو چکے ہیں۔

فوج کے زیر نگرانی حفاظتی مراکز میں کتنے لوگ قید ہیں؟

لاپتہ افراد کے کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق اس وقت فوج کے زیر نگرانی حراستی مراکز میں 965 افراد قید ہے، جن میں سب سے زیادہ تعداد 806 خیبر پختونخوا کے رہائشیوں کی ہیں۔ کمیشن کے مطابق اب تک 5 ہزار 242 افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ سراغ لگائے گئے افراد میں 3 ہزار 478 افراد اپنے گھروں کو واپس لوٹ چکے ہیں جبکہ دیگر فوج کے زیر نگرانی حفاظتی مراکز اور جیلوں میں قید ہیں۔ کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق کمیشن کے پاس درج لاپتہ افراد کے کل کیسز میں سے 237 افراد کی لاشیں مل چکی ہیں۔

لاپتہ افراد کے سالانہ وار اعدادوشمار کیا ہیں؟

کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ چھ سالوں میں لاپتہ افراد کے درج ہونے والے کیسز میں سب سے زیادہ کیسز سال 2021ء میں 1470 درج ہوئے۔ سال 2016ء میں لاپتہ افراد کے 728، سال 2017ء میں 868، 2018ء میں 1098 میں، سال 2019ء میں 800 جبکہ 2020ء میں 415 کیسز درج ہوئے۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔