ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے آفرز کیں: اکبر ایس بابر کا انکشاف

ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے آفرز کیں: اکبر ایس بابر کا انکشاف
پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ ممنوعہ فنڈگ کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے انہیں کئی آفرز کیں۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے عمران خان کے دعوے کی تردید کی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے تحریک انصاف سے کبھی نہیں نکالا گیا، میرے حق میں فیصلے ہیں، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ میں ممبر ہوں۔

اکبر ایس بابر نے انکشاف کیا کہ اس کیس کے 8 سال کے دورانیے میں مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں، پی ٹی آئی کے اپنے لوگوں نے آکر بتایا کہ آپ کے خلاف اس قسم کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ 2014 میں پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے الیکشن کمیشن میں یہ کیس دائر کیا گیا تھا جس کی 8 سالہ طویل سماعت کے بعد 21 جون 2022 کو اس کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ لی، ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کے ممنوعہ فنڈز ضبط کیے جائیں، الیکشن کمیشن دفتر قانون کے مطابق باقی کارروائی بھی شروع کرے، فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو جاری کی گئی ہے۔