سخت سیاسی حکمت عملی، نواز شریف نے پارٹی کے فیصلوں کا اختیار اپنے پاس رکھ لیا

سخت سیاسی حکمت عملی، نواز شریف نے پارٹی کے فیصلوں کا اختیار اپنے پاس رکھ لیا
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارٹی کے فیصلوں کا اختیار اپنے پاس رکھ لیا۔

مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے مریم نواز کو عمران خاں کے خلاف اہم ذمہ داری سونپ دی، ذمہ داری ملنے کے بعد مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز متحرک ہوگئیں ہیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مریم نواز نے گزشتہ روز پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں نواز شریف کی نمائندگی کی، مریم نواز نے مسلم لیگ (ن) کے قائدین کو ممنوعہ فنڈنگ کے معاملہ کو زیادہ سے زیادہ نمایاں کرنے کی ہدایت کر دی۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی ہدایت پر ہی گزشتہ روز سے لیگی رہنماؤں کی مسلسل پریس کانفرنسوں کا سلسلہ جاری ہے، لیگی وزراء اور پارٹی رہنماؤں کو اہم ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں اور مہم کی نگرانی خود مریم نواز کریں گی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق تمام قائدین روزانہ کی بنیاد پر پریس کانفرنس میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کو اجاگر کریں گے، عمران دورے حکومت کی کرپشن اور مہنگائی کو بھی اجاگر کیا جائے گا، پریس کانفرنسوں میں عمران خان کو ہدف تنقید بنایا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کو فعال کرنے کے لیے ملک بھر میں ورکرز کنونشن بھی منعقد کیے جائیں گے جن سے مریم نواز خطاب کریں گی، ورکرز کنونشنز کے لیے پارٹی کو شیڈول تیار کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی عمران خان کے خلاف مہم کو تیز کیا جائے گا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف پارٹی قائد نواز شریف کے طلب کرنے پر لندن روانہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق انہیں پارٹی قائد نواز شریف نے طلب کیا ہے، اطلاعات ہیں کہ وہ حمزہ شہباز سے ناراض ہیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کا موقف ہے کہ حمزہ تین ماہ تک پنجاب حکومت میں رہے اور صوبے میں کوئی موثر کام نہ کراسکے، ساتھ ہی پنجاب میں ضمنی الیکشن ہارنے کی وجوہات پر بھی نواز شریف حمزہ شہباز سے ناراض ہیں۔

حمزہ شہباز آج صبح نجی ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے لندن روانہ ہوئے ، وہ اپنی والدہ سے بھی لندن میں ملاقات کریں گے، ان کا ایک ہفتے بعد وطن واپس آنے کا امکان ہے۔