پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس چند گھنٹوں بعد ہی واپس لے لیا

پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس چند گھنٹوں بعد ہی واپس لے لیا
تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا اور چند گھنٹوں میں واپس لے لیا ہے۔

تحریک انصاف نے آج چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف سپریم جوڈیشل جوڈیشل کمیشن میں ریفرنس کیا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر جان بوجھ کر بدانتظامی کر رہے ہیں اور اپنی آئینی ذمہ داریاں درست طریقے سے ادا نہیں کررہے اس لیے انہیں عہدے سے برطرف کردیا جائے۔

ریفرنس میں حکمراں اتحاد کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کا بھی ذکر کیا گیا اور کہا گیا کہ گزشتہ ماہ پی ڈی ایم کے نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی تھی جس میں چیف الیکشن کمیشن پر تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ جلد از جلد سنانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور ملاقات کے چند روز بعد ہی ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ سنا دیا گیا۔

چند گھنٹوں بعد تحریک انصاف نے یہ ریفرنس واپس لے لیا۔ یہ فیصلہ ریفرنس رجسٹرار آفس پہنچنے کے فوری بعد کیا گیا۔ یہ ریفرنس مزید قانونی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لیے واپس لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ تبدیل ہونے کے نکات شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بابر اعوان کی وساطت سے دائر ریفرنس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر جان بوجھ کر بد انتظامی کر رہے ہیں اور آئینی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا نہیں کر رہے۔

ریفرنس میں مزید کہا گیا ہےکہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو عہدے سے ہٹایا جائے،گزشتہ ماہ پی ڈی ایم وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی تھی جس میں چیف الیکشن کمیشن پر ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنانےکے لیے دباؤ ڈالا گیا، ملاقات کے چند روز کے بعد ہی ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ سنا دیا گیا۔

پی ٹی آئی فواد چودھری کا کہنا ہےکہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف ریفرنس کو روکا ہے، تاکہ مزید شواہد ساتھ لگا سکیں۔ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے میں ردو بدل کیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ردو بدل کے نکات ڈال کر دوبارہ ریفرنس دائر کریں گے۔