روس کو الیکٹرانکس برآمدات پر پابندی اس کی فوجی صلاحتیں محدود کر سکتی ہے: رپورٹ

روس کو الیکٹرانکس برآمدات پر پابندی اس کی فوجی صلاحتیں محدود کر سکتی ہے: رپورٹ
ایک برطانوی تحقیقی رپورٹ کے مطابق، اگر مغرب روس کو برآمدات پر پابندی لگاتا ہے تو روسی ہائی ٹیک ہتھیاروں اور مواصلاتی نظام کو چلانے کے قابل نہیں ہوں گے جو وہ یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کر رہے ہیں۔

رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ فار سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس اسٹڈیز کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق روسی فوج میں استعمال ہونے والے جدید ہتھیاروں کا انحصار مائیکرو الیکٹرانکس پر ہے جو مغرب میں تیار کی جاتی ہیں۔

ماسکو نے مغرب کی پابندیوں اور اس کی برآمدات کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کے اثرات سے بچنے کے طریقے ڈھونڈ لئے ہیں۔ لیکن اگر یہ خامیاں پُر ہو جائیں تو روسی فوج کی صلاحیتیں مستقل طور پر کم ہو سکتی ہیں۔

ٹیکساس میں بنی ایک چپ یوکرین میں ایک جگہ سے ملی ہے جس پر روسی 9M727 میزائل سے حملہ کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مصنفین نے مہینوں یوکرین میں روسی فوج کے زیر استعمال 27 جدید فوجی ہتھیاروں کی جانچ پڑتال کی۔

محققین نے کم از کم 450 اقسام کے الگ الگ اجزاء دریافت کیے جو روس سے باہر بنائے گئے تھے، ان میں سے زیادہ تر امریکا اور دیگر مغربی ممالک میں تیار ہوئے۔ سونی اور ٹیکساس انسٹرومینٹس جیسی مشہور کمپنیوں کی تیار کردہ مصنوعات بھی یوکرین کے میدان جنگ میں روسی ہتھیاروں کے نظام کے اندر سے ملی ہیں۔

تاہم اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ یہ مشہور کمپنیاں ان پائے جانے والے اجزاء کو روس کو برآمد کرنے میں ملوث تھیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس کو اس طرح کے اہم اجزاء سے محروم کرنے کے مواقع کی ایک کھڑکی موجود ہے، جن میں سے بہت سے امریکہ، سوئٹزرلینڈ، نیدرلینڈز، برطانیہ، جرمنی اور فرانس میں تیار کیے جاتے ہیں۔ روسی ان پرزوں کو اپنے ہتھیاروں میں فراہم نہیں کر سکیں گے اگر انہیں روس تک رسائی سے انکار کر دیا جائے گا۔

ووٹلنگ، جو 60 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ کے شریک مصنف ہیں، روس کے توپ خانے اور میزائلوں پر بھاری انحصار کی طرف اشارہ کیا جس نے مشرقی یوکرین کے قصبوں اور دیہاتوں کو تباہ کر دیا اور روسی زمینی افواج کو بنجر زمین پر پیش قدمی کرنے کے قابل بنایا۔

ان کا کا کہنا ہے کہ "روسی جنگی نظام نام نہاد جاسوسی حملوں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، یعنی اہداف کو زبردست فائر پاور سے نشانہ بنانے سے پہلے ان کی شناخت کرنا۔" "ہم نے جو دریافت کیا وہ یہ ہے کہ اس سلسلہ کی ہر کڑی ان اجزاء پر انحصار کرتی ہے جو مغرب میں تیار کیے گئے تھے۔ "

روسی توپ خانے سے بمباری کرنے سے پہلے یوکرائنی مقامات کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ ڈرونز مائیکرو الیکٹرانکس، کیمرے اور مواصلاتی نظام فراہم کرتے ہیں جو تمام ہائی ٹیک ہیں، جن میں سے بہت سے روس کو برآمد ہونے سے روکے جا سکتے ہیں۔

ویوٹلنگ کے مطابق، طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ ساتھ کروز میزائلوں کو اپنے اہداف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے کے لیے، انہیں الیکٹرانک چپس کی ضرورت ہے جو مغرب میں تیار کیے جاتے ہیں۔ لہذا، سوال باقی ہے: روسی یہ ہائی ٹیک اجزاء کیسے حاصل کرتے ہیں؟