پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمرایوب نے الیکشن کمیشن کیخلاف درخواست دائرکی۔ درخواست گزار کی جانب سے الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کا 2 اگست کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، جبکہ کیس کا فیصلہ ہونے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا جائے۔

پی ٹی آئی نے عدالت سے الیکشن کمیشن کی کارروائی غیرقانونی قراردینے کی استدعا کی ہے۔

خیال رہے کہ 2 اگست کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کیخلاف ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ تحریک انصاف نے غیر ملکیوں سے فنڈز لئے۔

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا۔

ادھر آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی 9 حلقوں کے ضمنی الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کی ضمنی الیکشن شیڈول فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ الیکشن شیڈول معطل کرنے کی قانونی وجہ کیا ہے؟ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن روکنے کی استدعا کر رہے ہیں،کوئی قانونی جواز بتائیں۔

قومی اسمبلی کی نشستیں خالی ہوئیں تو الیکشن کمیشن نے الیکشن کا اعلان کیا،جبکہ 123حلقوں میں بھی الیکشن ہو جائے گا پہلے یہ تو ہونے دیں۔ وکیل پی ٹی آئی نے عدالت کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں الیکشن کمیشن کو 9 حلقوں میں انتخابات کرانے سے روکا جائے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی ہے۔