مذہب کی جبری تبدیلی کی روک تھام کیلئے قانون سازی ضروری ہے: بلاول بھٹو زرداری

مذہب کی جبری تبدیلی کی روک تھام کیلئے قانون سازی ضروری ہے: بلاول بھٹو زرداری
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جبری طور پر مذہب کی تبدیلی کی نہ تو ہمارا اسلام اجازت دیتا ہے اور نہ پاکستان کا آئین، ہمیں اس ظلم کو روکنے کیلئے مل کر قانون سازی کرنی چاہیے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے ہر انسان کے یکساں سماجی، معاشی و سیاسی حقوق ہیں۔ ہمیں قائداعظم کا پاکستان بنانے کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اقدامات سے ظاہر ہوگا کہ ہم مساوات پر مبنی پاکستان چاہتے ہیں۔ مذہب کی جبری تبدیلی کی اسلام اور آئین اجازت نہیں دیتا۔ اقلیتوں کو کوٹہ کے مطابق نمائندگی ملنی چاہیے۔ہمیں قانون سازی کے ساتھ ساتھ عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔

https://twitter.com/SukhdevHemnani_/status/1557759970565029889?s=20&t=kRdER0y-zOUvBiRd5R20-g

دستور ساز اسمبلی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہونے والے اقلیتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں یہ دن منانے کا موقع فراہم کرنا اچھا اقدام ہے۔ پاکستان میں رہنے والے ہر انسان کے یکساں سماجی، معاشی وسیاسی حقوق ہیں۔ یہ ہمارے آئین و قانون اورمنشور کا حصہ ہے۔یہ دن ہر سال منانے کا فیصلہ ہمارے دور حکومت میں کیا گیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے عوام کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہیں۔ ہم تمام اقلیتوں کو نمائندگی دیتے ہیں۔ ہم مخصوص نشستوں کے علاوہ جنرل نشستوں پر بھی اقلیتوں کو نمائندگی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے شہباز بھٹی، کرشنا کوہلی کو نمائندگی دی، سندھ کابینہ میں غیر مسلم پاکستانیوں کو نمائندگی حاصل ہے، عوام کو سماجی، سیاسی و معاشی مساوات پر مبنی نمائندگی کے لئے ہمیں اقدامات کرنا ہوں گے، یہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کا وعدہ تھا جو ہم پورا کریں گے۔