اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو عطا تارڑ کی گرفتاری سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو عطا تارڑ کی گرفتاری سے روک دیا
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو عطاتارڑ کی گرفتاری سے روک دیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کی ضمانت 14 روز کے لیے منظور کی گئی۔ عدالت عدلیہ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے عطا تارڑ کی درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔ عطا تارڑ کی جانب سے حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔

عطا تارڑ نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ میرے خلاف 25 مئی کو پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کے الزام میں مقدمہ درج ہے،پولیس نے گرفتاری کیلئے میرے گھر پر چھاپہ بھی مارا،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے اور پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب پولیس نے وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کی گرفتاری کے لیے انکی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا،پولیس کی جانب سے عطاء تارڑ کو گرفتار کرنے کے لیے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا تاہم چھاپے کے وقت مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ اپنے گھر پر موجود نہیں تھے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے 25 مئی کے واقعے میں ملوث لیگی کارکنان کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا گیا۔

مسلم لیگ لیگ ن کے رہنماء عطا اللّٰہ تارڑ نے پولیس کی جانب سے گھر پر مارے گئے چھاپے پر سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہاشم ڈوگر صاحب میرا خیال تھا آپ وزیر ہیں مگر آپ تو انتہائی غیر سنجیدہ کردار نکلے۔ انہوں نے کہا کہ جس گھر میں 15سال پہلے رہتا تھا وہاں پولیس بھیج کر کسی راہگیر کو ہراساں کرکے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ یہ حال ہے آپ کا تو آپ نے خاک وزارت چلانی ہے،ملک دشمن بیانیے کے دفاع میں اتنا آگے نہ جائیں۔

پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ ‏ عطا تارڑ آپ پیش ہوجائیں قانون آپ کا انتظار کر رہا ہے،انہوں نے کہا کہ آج پولیس نے لاہور میں عطا تارڑ کے گھر نوٹس دیا ہے، عطا تارڑ اگر قانون کی طاقت سمجھتے ہیں تو لاہور میں پیش ہوجائیں۔