شہباز گل کیس میں تعاون نہ کیا تو برطرف کرا دوں گا، عمران خان کی اعلیٰ حکام کو دھمکیاں

شہباز گل کیس میں تعاون نہ کیا تو برطرف کرا دوں گا، عمران خان کی اعلیٰ حکام کو دھمکیاں
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اقتدار ہاتھ سے جانے کے باوجود خود کو ابھی تک حکمران سمجھے بیٹھے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ عمران خان کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات، ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو شہباز گل کیس میں عدم تعاون پر برطرف کرنے کی کھلی دھمکیاں دیں۔

تفصیل کے مطابق عمران خان اس کیس پر اثر انداز ہونے کیلئے تمام غیر قانونی طریقے استعمال کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے شہباز گل کے کیس کے معاملے پر کوئی اختیار نہ ہوتے ہوئے بھی ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ اسد کو طلب کیا۔ اس میٹنگ میں حماد اظہر، فواد چوہدری، کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر اور حافظ فرحت موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں آئی جی پنجاب نے سیکرٹری داخلہ کے ساتھ بہت سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ کہیں اور سے احکامات لے رہے ہیں۔ انہوں نے سیکرٹری داخلہ پنجاب کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کو ہر قیمت پر آر ڈبلیو پی گورنمنٹ ہاسپیٹل میں شفٹ کرنا ہوگا۔

تاہم سیکرٹری داخلہ پنجاب نے اس رویہ پر ناصرف احتجاج کیا بلکہ ایسے احکامات ماننے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا ہرگز نہیں کر سکتے کیونکہ شہباز گل وفاق کے قیدی ہیں۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان یہ انکار سن کر سیخ پا ہو گئے اور دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے میرے احکامات نہ مانے تو اسے نوکری سے برطرف کرا دوں گا۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامد میر نے انکشاف کیا کہ ایڈیشنل ہوم سیکرٹری پنجاب پر شہباز گل کو اسلام آباد نہ بھیجنے کے لیے آئی جی پنجاب کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا۔

حامد میرکا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری کو فون پر کہا کہ شہباز گل کی مدد کریں، مسٹر ایکس سے آرڈر مت لیں۔ آئی جی جیل خانہ جات پنجاب پر بھی شہباز گل کو سہولتیں دینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

دوسری جانب سرکاری ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ شہباز گل کے طبی معائنے کے معاملے پر پنجاب حکومت کی ہدایت پر اڈیالہ جیل انتظامیہ اسلام آباد پولیس سے تعاون سے گریزاں ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق قانون کے تحت اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کا طبی معائنہ کروانا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شہبازگل طبی معائنے کے لیے اسلام آباد پولیس کے ساتھ جانے کو تیار نہیں ہے۔ خیال رہے کہ شہباز گل کو طبی معائنے کے لیے اڈیالہ جیل سے پمز اسلام آباد منتقل کیا جانا ہے۔