تشدد کا شکار طالبہ خدیجہ کا بیان سامنے آگیا، شیخ دانش کیا چاہتا تھا؟ اصل کہانی بتا دی

تشدد کا شکار طالبہ خدیجہ کا بیان سامنے آگیا، شیخ دانش کیا چاہتا تھا؟ اصل کہانی بتا دی
فیصل آباد میں تشدد اور تذلیل کا شکار طالبہ خدیجہ نے بتایا ہے کہ اسے شیخ دانش اور اس کے ساتھیوں نے گھر سے اغوا کیا اور اپنی رہائش گاہ پر لے گئے جہاں میرے ساتھ انسانیت سوز ظلم کیا گیا۔

طالبہ خدیجہ کا کہنا تھا کہ شیخ دانش نے مجھے شادی کی پیشکش کی تھی۔ میں نے اس سے انکار کیا تو مجھے سب کے سامنے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے میری تذلیل کی گئی۔

https://twitter.com/Alvi_Awan_1/status/1560354796850319360?s=20&t=taINXmhwU_dxtpiKiv0Sgw

تشدد کی شکار طالبہ نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ وہ کسی کے دبائو میں آئے بغیر اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں اور مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد میں لڑکی پر تشدد اور تذلیل کیس، ملزم 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

خیال رہے کہ گذشتہ روز فیصل آباد کی مقامی عدالت نے لڑکی پر تشدد اور تذلیل کیس میں مرکزی ملزم شیخ دانش کو 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

کیس کے مرکزی ملزم شیخ دانش کو کڑی سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ ملزم کے وکیل کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا گیا کہ ڈی وی آر پولیس کے پاس ہے اس میں سے ویڈیو دیکھی جائے۔ میرا موکل بروز وقوعہ سے لے کر اب تک مدعیہ کے گھر نہیں گیا، نہ اغوا کیا۔



وکیل کا کہنا تھا کہ مدعیہ کی پیدائش 1995 کی ہے اور عمر تقریباً 26 سال جبکہ شیخ دانش کی بیٹی کی عمر 14 سال ہے وہ جونیر کلاس فیلو نہیں ہو سکتی۔ وقوعہ کے مطابق ملزم اپنی بیٹی کے سامنے کیسے زیادتی کر سکتا ہے۔ یہ کیس 376 کا نہیں بنتا۔

وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ پولیس نے سارے موبائل، گاڑیاں لیپ ٹاپ اپنی تحویل میں لے لیے اب ریمانڈ کس لیے مانگ رہے ہیں؟ عدالت کی جانب سے اجازت پر وکیل ملزم کی جانب سے مکمل ایف آئی آر عدالت کو پڑھ کر سنائی گئی۔

مدعی مقدمہ دوران سماعت عدالت پیش نہیں ہوئی۔ وکیل مدعی مقدمہ کا عدالت سے سوال پوچھتے ہوئے کہنا تھا کہ جو بندہ اپنی بیوی اور بیٹی کے ڈامنے کسی لڑکی سے جوتے چٹوائے وہ شریف ہو سکتا ہے۔

اس دوران کمرہ عدالت میں وکلا کی جانب سے شیم شیم کے نعرے لگائے گئے۔ وکیل مدعی مقدمہ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے منظور کر لیا گیا۔ پولیس کی جانب سے دفعہ 365 بی اور 452 کا اضافہ کر دیا گیا۔