عمران خان کو توہین عدالت میں کم ازکم 6 ماہ کی قید اور 5 سال کی نااہلی ہو سکتی ہے، سابق جج سپریم کورٹ

عمران خان کو توہین عدالت میں کم ازکم 6 ماہ کی قید اور 5 سال کی نااہلی ہو سکتی ہے، سابق جج سپریم کورٹ
سپریم کورٹ کے سابق جج نے عمران خان کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا۔ جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جوڈیشل سسٹم کے خلاف بات کی، معافی کے امکانات کم ہیں، ان کو 6 ماہ کی قید ہو سکتی ہے۔

سابق جج شائق عثمانی نے سماء کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ جج کے فیصلے پر تنقید کی جا سکتی ہے لیکن اسے کچھ کہا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی معافی کے امکانات نہیں۔ عمران خان نے جوڈیشل سسٹم کے خلاف بات کی ہے، ٹرائل ہوگا جس میں پراسیکیوٹر ثبوت پیش کرے گا۔ عمران خان پر توہین عدالت ثابت ہوئی تو چھ ماہ کی قید ہو سکتی ہے۔

https://twitter.com/KhawajaAtique/status/1561770750805217281

خیال رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو عمران خان کی طرف سے دھمکیاں دینے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا ۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔

لارجر بینچ توہین عدالت کیس کی آج بروز منگل سماعت کرے گالارجر بینچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس بابر ستار شامل ہیں، عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پرکیس کرنے کا اعلان اور شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ کو نام لیکر دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے،مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دیدیا، بڑے ادب سے سپریم کورٹ کوکہتا ہوں قانون کی حکمرانی پر عمل درآمد آپ کا کام ہے