پاکستان متحدہ عرب امارات کے ذریعے بھارتی ٹماٹر اور پیاز درآمد کرے گا

پاکستان متحدہ عرب امارات کے ذریعے بھارتی ٹماٹر اور پیاز درآمد کرے گا
حکومت نے پیاز اور ٹماٹر کی کمی دور کرنے کے لیے 13 ہزار ٹن پیاز درآمد کرنے کے لیے پرمٹ جاری کردیے۔ دلچسپت بات یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات بھارت سے منگوائے گئے پیاز اور ٹماٹر پاکستان کو بھیجے گا۔

ذرائع وزارت فوڈ سیکیورٹی کے مطابق حکومت نے پیاز کی درآمد کے لیے 13 ہزار ٹن کے درآمدی پرمٹ جاری کردیے، امپورٹرز کی جانب سے یو اے ای، ترکی، چین کی کمپنیوں سے درآمد کے معاہدے کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ 9 اگست 2019 کو وفاقی کابینہ نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اقدام کے بعد پڑوسی ملک سے دوطرفہ تجارت کو معطل کر دیا تھا، بھارتی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا تھا، اس کے بعد پاکستان اور بھارت کی درمیان تمام تجارت اور سفارتی تعلقات معطل ہیں۔

ذرائع کے مطابق 15 سے 20 دن میں پیاز کی درآمد شروع ہوجائے گی، امپورٹرز کی جانب سے ڈی پی پی سے امپورٹ پرمٹ لینے کا سلسلہ جاری ہے۔

سمری میں حالیہ تباہ کن سیلاب کی صورتحال اور اس کے نتیجے میں زرعی اجناس خاص طور پر پیاز اور ٹماٹر کی ملک میں بڑھتی قلت کا حوالہ دیتے ہوئے درآمد کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کی اجازت دے دی اور موجودہ ہنگامی حالات میں ان اشیا کی درآمد پر ٹیکس استثنیٰ دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ 29اگست کو وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا تھا کہ حکومت لوگوں کی سہولت کے لیے بھارت سے سبزیاں و دیگر اشیائے خورونوش درآمد کرنے پر غور کرسکتی ہے کیونکہ حالیہ سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قلت کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے سیکریٹری تجارت اور سیکریٹری خزانہ سے اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا ہے اور وہ ایک یا دو دن میں وزیراعظم کے پاس لائحہ عمل لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم ڈیوٹی فری درآمدات کھولیں گے، میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ ہم بھارت کے ساتھ زمینی راستے کے ذریعے درآمدات پر غور کریں گے کیونکہ سبزیوں کی قیمتیں غیر مستحکم ہیں۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ وہ عام طور پر کسانوں کے پیسے کمانے کے حق میں ہیں اور درآمدات نہیں کھولنا چاہتے لیکن یہ ایک ‘غیر معمولی صورت حال’ ہے اور ضرورت پڑنے پر بھارت کے ساتھ تجارت کھولی جا سکتی ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان اور سندھ میں سیلاب سے فصلوں کی تباہی اور منڈیوں میں سپلائی کم ہونے کے باعث کراچی کی مارکیٹ میں ٹماٹر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے اور ایک کلو ٹماٹر کی قیمت 480 روپے ہوگئی جبکہ پیاز کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں 60 سے 90 روپے فی کلو اضافے سے ان کی قیمت 110 اور 150 روپے فی کلو پر پہنچ گئی تھی۔