'ماحولیاتی تباہی کے ذمہ دار ہم ہیں' برطانوی پارلیمنٹرین کا عالمی برادری سے پاکستان کے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ

'ماحولیاتی تباہی کے ذمہ دار ہم ہیں' برطانوی پارلیمنٹرین کا عالمی برادری سے پاکستان کے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ
برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے قرضے فوری طورپر معاف کرے۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے عالمی برادری فوری طور پر قرضے معاف کرے۔

انہوں نے لکھا کہ پاکستان میں مہنگائی بلند ترین سطح 27 فیصد پر ہے اور قرض واپس لینے کے بجائے دنیا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے بحران کا معاوضہ ادا کرے۔

https://twitter.com/ClaudiaWebbe/status/1565994074993213442

اس قبل بھی برطانوی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے کہا تھا کہ گرین ہاﺅس گیس کے عالمی اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے تاہم وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ممالک کی فہرست میں 10 اولین ملکوں میں شامل ہے اور پاکستان ہماری لالچ کی قیمت چکانے پر مجبور ہے۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پاکستان کا دنیا میں ہونے والی زہریلی گیسوں کے اخراج میں کردار صرف ایک فیصد ہے جبکہ دنیا کے امیر لوگ جن کا کردار 50 فیصد ہے وہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصان کے ذمہ دار ہیں انہوں نے کہا کہ ان امیر لوگوں پر گلوبل ویلتھ ٹیکس کا نفاذ کیا جائے۔

https://twitter.com/ClaudiaWebbe/status/1565462006676815872

واضح رہے کہ گذشتہ 20 سالوں میں پاکستان دنیا کے ان 10 ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے سالانہ 14 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔

امیر ممالک جن میں امریکہ، کینیڈا، جاپان اور مغربی یورپ کے ممالک شامل ہیں جو دنیا کی آبادی کا صرف 12 فیصد ہیں ان کا زہریلی گیسوں کے اخراج میں حصہ 50 فیصد ہے جبکہ 2020 کے ڈیٹا کے مطابق چین، امریکہ کے مقابلے میں اڑھائی گنا زیادہ زہریلی گیسوں کے اخراج کا باعث بن رہا ہے، جس کی وجہ سے دنیا کا درجہ حرارت 1.1 سینٹی گریڈ بڑھا ہے اسی وجہ سے دنیا میں تباہ کن بارشیں ہو رہی ہیں۔

پاکستان کے شمالی علاقوں میں آٹھ ہزار سے زیادہ گلیشیئر موجود ہیں جو تیزی سے پگھل رہے ہیں۔