پی ٹی آئی حکومت کے مہنگی ایل این جی خریدنے سے 10 ارب 27 کروڑ کا نقصان ہوا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ

پی ٹی آئی حکومت کے مہنگی ایل این جی خریدنے سے 10 ارب 27 کروڑ کا نقصان ہوا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ
آڈيٹر جنرل کی رپورٹ ميں تحریک انصاف کی حکومت کی ایک اور نااہلی کو پول کھول دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں پی ٹی آئی حکومت میں سستی بولی منسوخ کر کے مہنگی ایل این جی خریدنے کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال عمران خان حکومت نے 10 ارب 27 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان کيا، حکومت نے جولائی، ستمبر اور اکتوبر کے سستے ٹینڈر منسوخ کر کے مہنگی گيس خریدی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی ميں مہنگی بولی پر گيس لينے سے 98 کروڑ روپے کا بوجھ پڑا، ستمبر ميں ٹینڈر منسوخ کرنے سے 1 ارب 48کروڑ اضافی ادا کرنا پڑے، اور اکتوبر ميں 8 ارب 14 کروڑ اضافی رقم دے کر ايل اين جی خریدی گئی۔

آڈٹ حکام نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی ہے۔

خیال رہے کہ عالمی جریدے بلوم برگ نے اس وقت اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے تاریخ کی سب سے مہنگی ایل این جی کی خریداری کی جس میں ستمبر کے لیے ایل این جی کے سودے 15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں طے ہوئے ہیں۔

پاکستان نے اسپاٹ خریداری کے تحت ستمبر کے لیے ایل این جی کے مہنگے ترین سودے کیے ہیں، ستمبر کے لیے ایل این جی کے چار کارگوز خریدے جائیں گے جن کے تحت فی ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی اوسطاً 15.36 ڈالر میں پڑے گی۔