ابصار عالم کی پیمرا سربراہی سے ہٹائے جانے کے پانچ سال بعد اپیل سپریم کورٹ سے پہلے دن خارج

ابصار عالم کی پیمرا سربراہی سے ہٹائے جانے کے پانچ سال بعد اپیل سپریم کورٹ سے پہلے دن خارج
سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے معروف صحافی ابصار عالم کو پیمرا کی سربراہی سے ہٹائے جانے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی اپیل کو عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیا ہے۔

آج سنائے جانے والے فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ نئی تاریخ لینے کے لیے دائر کی گئی درخواست کے ساتھ درخواست گزار کی بیماری کا سرٹیفکیٹ نہیں پیش کیا گیا۔ اس بنیاد پر نہ صرف یہ کہ نئی تاریخ نہیں دی جا سکتی بلکہ فوری طور پر اپیل کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے عدم پیروی کی بنیاد پر اسے خارج کیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ کے جس تین رکنی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی اس میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر اور جسٹس مظاہر حسین نقوی شامل تھے۔

ابصار عالم کی اپیل پر سنایا جانے والا فیصلہ


واضح رہے کہ پیمرا کے سابق چیئرمین ابصار عالم کو پانچ سال پہلے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور تب سے انہوں نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی۔ پانچ سال بعد اس اپیل پر سماعت اسی ہفتے 3 اکتوبر کو ہوئی جس میں درخواست گزار کے وکیل زاہد فخر الدین جی ابراہیم نے ابصار عالم کی بیماری کی وجہ سے نئی تاریخ لینے کی درخواست کی تھی۔