'پی ڈی ایم جماعتیں ووٹرز کو متحرک کر لیں تو خیبر پختون خوا کی تینوں نشستیں عمران خان ہار جائیں گے'

'پی ڈی ایم جماعتیں ووٹرز کو متحرک کر لیں تو خیبر پختون خوا کی تینوں نشستیں عمران خان ہار جائیں گے'
پاکستان میں کل ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے صحافی حماد حسن کا کہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے ان تینوں حلقوں میں ڈالے گئے ووٹوں کا تجزیہ کریں تو پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے مجموعی ووٹ پی ٹی آئی سے بہت زیادہ بنتے ہیں۔ اگر پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اپنے ووٹرز کی بڑی تعداد کو متحرک کر کے کل ووٹ ڈالنے پہ قائل کر لیتی ہیں تو پشاور، چارسدہ اور مردان کے تینوں حلقوں سے عمران خان الیکشن ہار سکتے ہیں۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے صحافی حسام احمد کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کی سیٹ پر اگرچہ عمران خان کی جیت کے امکان 60 فیصد تک ہیں مگر انہیں ٹف ٹائم بھی مل سکتا ہے۔ یہاں (ن) لیگ کی جانب سے ڈور ٹو ڈور مہم چلائی گئی ہے اور ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ رانا ثناء اللہ اور عابد شیر علی گروپ کی آپس میں صلح ہو گئی ہے۔ اگر رانا ثناء اللہ کے حمایتی عابد شیر علی کو ووٹ ڈالتے ہیں تو یہاں نتیجہ (ن) لیگ کے حق میں بھی آ سکتا ہے۔ ننکانہ صاحب والی سیٹ سے متعلق حسام احمد کا کہنا تھا کہ وہاں کسی بھی پارٹی کو واضح برتری حاصل نہیں ہے اور برابر کا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

ملتان کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے مقامی صحافی شکیل بلوچ کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے بعد یہاں عمران خان کا بیانیہ خاصا مقبول ہوا تھا مگر اب تحریک انصاف کے سپورٹرز دفاعی پوزیشن میں چلے گئے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ علی موسیٰ گیلانی کی شخصیت اور ان کا لوگوں کے ساتھ میل جول اس حلقے میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔ ان کے مطابق ملتان میں علی موسیٰ گیلانی کے جیتنے کے امکان بہت زیادہ ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معروف دانش ور کامران بخاری کا کہنا تھا کہ اس بیان پر جس طرح پاکستان میں ردعمل دیے جا رہے ہیں اس سے پاکستان کی جیو پولیٹیکل امیچورٹی نظر آتی ہے۔ پاکستان میں اسے رائی کا پہاڑ بنایا جا رہا ہے حالانکہ صدر بائیڈن کی تقریر میں پاکستان محض ایک فٹ نوٹ کے طور پہ آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے بارے میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ اس کے ایٹمی اثاثے محفوظ نہیں ہیں تو اس کی کوئی بنیاد بھی ہے اور یہ بنیاد دنیا والوں کو ہم نے خود دی ہے۔ ہمارے ملک کے برے سیاسی اور معاشی حالات سب کے سامنے ہیں۔ دنیا اور بالخصوص امریکہ کو یہ بات معلوم ہے کہ پاکستان کو اگر کوئی ادارہ چلا رہا ہے تو وہ پاکستان کی فوج ہے۔ اب اگر ایک سیاسی جماعت اس ادارے کو بھی اٹیک کرتی ہے تو امریکہ سوچے گا کہ یہی ایک ذمہ دار ادارہ تھا تو کیا اب یہ بھی متنازعہ ہو رہا ہےجا رہا ہے؟

پروگرام کے میزبان رضا رومی اور مرتضیٰ سولنگی تھے۔ پروگرام ہر پیر سے ہفتے کی رات 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے براہ راست پیش کیا جاتا ہے۔