لانگ مارچ کا ہدف صرف آرمی چیف کی تقرری ہے: مریم نواز

لانگ مارچ کا ہدف صرف آرمی چیف کی تقرری ہے: مریم نواز
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کی لانگ مارچ کا ہدف صرف آرمی چیف کی تقرری ہے۔

لندن میں ہنگامی پریس کانفرنس میں مریم نوار نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دعوی کیا کہ عمران خان اپنے کردہ گناہوں کی سزا بھگتے گا، تاحال کسی پر بحی منی لانڈرنگ کے الزامات ثابت نہیں ہوئے لیکن عمران خان کے خلاف یہ الزامات جلد ثابت ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ پر کروڑوں روپے خرچ ہو رہے ہیں لیکن اس کا کوئی قومی مقصد نہیں ہے، اس کا ہدف صرف آرمی چیف کی تقرری ہے۔

ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ ان کا ایک ہی ہدف آرمی چیف کی تقرری میں رخنہ ڈالنا ہے، ان کا یہ پلان بھی ناکام ہوگا، آرمی چیف کی تقرری شہباز شریف آئین اور قانون کے مطابق کریں گے۔

مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ لانگ مارچ ان کا آخری پلان تھا، عوام کے مسائل اور تکالیف کا لانگ مارچ سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان غیر ملکی فتنہ ہیں، ان کا کام ہی جھوٹ بولنا ہے، پی ٹی آئی کی لانگ مارچ کے پیچھے بہت سنگین عزائم ہیں۔

مریم نواز نے حکومت اور پی ٹی آئی چیئرمین کے مابین ڈیل اور مذاکرات کے امکان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نہ کوئی مذاکرات ہوں کے، نہ ہو سکتے ہیں، صرف اس بات پر مذاکرات ممکن ہیں کہ اس قسم کے شر کو ملک میں پحیلنے نہ دیا جائے، یہ مذاکرات اور ڈیل والی بات عمران خان کی جانب سے اپنے حامیوں اور عوام کو گمراہ کرنے کے لئے کی گئی تھی

مریم نواز نے عمران خان کی جانب سے فوج کے خلاف کہے گئے الفاظ کو تضحیک آمیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی بات مناسب نہیں تھی، وہ سپاہی جو سرحدوں پر موجود ہیں وہ ملک کے محافظ ہیں، آپ ان کو چوکیدار کہہ کر ان کی تضحیک کر رہے ہیں، آپ کی بات ان کے دلوں پر کتنی گراں گزری ہو گی۔

مریم نوز نے عدالت کو نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر عدالت اس طرح کی سازشوں کا، پراپیگنڈا کا، فتنوں کا نوٹس نہیں لے گی تو یہ عوام کے ساتھ بہت نا انصافی ہو گی۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے حوالے سے کئے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نے کہا کہ انہوں نے ایک بے گناہ شخص کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر اقمے کو بنیاد بنا کر نا اہل کیا تھا، لیکن تمام حقائق عوام کے سامنے آجائیں گے۔

آج کس کے بیانیے کو کامیابی ملی ہے، آج آرمی چیف نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ فوج سیاست میں دخل اندازی نہیں کرے گی، یہ بیانیہ میاں نواز شریف کا ہی تھا، جب فوج نے سیاست میں دخل اندازی سے انکار کر دیا تو عمران خان کے بیانیے کی ہار ہوئی جس کے بعد وہ سڑکوں پر نکل آیا ہے، اب وہ اسی طرح سڑکوں پر ہی خوار ہوں گے۔

انہوں نے نواز شریف کے ملک واپس آنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ جو میری اپیل پر فیصلہ آیا ہے، اس نے ناصرف مجھے بلکہ میاں نواز شریف کو بھی بے گناہ ثابت کر دیا ہے، اب اس کے بعد ان کے خلاف کیا الزام باقی رہ جاتا ہے، نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے، وطن سے دور رہنے کا دکھ صرف وہی سمجھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور نواز شریف کی سزا ایک ساتھ شروع ہوئی، پاکستان نے اس دن سے ہی قیمت چکانی شروع کر دی، جو ڈاون فال شروع ہوا وہ اب ختم ہوا ہے۔

مریم نواز نے حکومتی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے چند ماہ میں ہی عمران خان نے جن دوستوں کو دشموں کی صف میں لاکھڑا کیا تھا ان کے ساتھ تعلقات بحال ہوئے ہیں، ڈالر 20 سے 25 روپے نیچے آیا ہے، شہباز شرف نے تاریخی کسان پیکج کا اعلان کیا ہے، وہ آج بھی ملک کی معاشی بحالی کی خاطر چین گئے ہوئے ہیں۔