عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس نشر کرنے پر پابندی عائد

عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس نشر کرنے پر پابندی عائد
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تحریک انصاف چیئرمین عمران خان حالیہ سخت بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی تقاریر اور نیوز کانفرنس نشر کرنے پر پابندی عائد کردی۔ تمام ٹی وی چینلز کو اس پابندی پر عمل کرنے سخت ہدایات بھی جار ی کر دیں۔

پیمرا نے پی ٹی آئی چیئرمین کی تقریر اور نیوز کانفرنس دکھانے پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

نوٹی فکیشن میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ عمران خان کی ریکارڈ تقریر اور نیوز کانفرنس بھی نشر نہیں کی جاسکتی، تمام ٹی وی چینلز اس پابندی پر عمل کریں اور احکامات کو مانیں۔

پیمرا نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان نے لانگ مارچ کے دوران قومی اداروں پر بے بنیاد الزامات عائد کیے، عمران خان کی تقاریر کو ٹاک شوز میں بغیر ایڈیٹوریل نگرانی کے نشر کیا گیا، متنازع اور الزام تراشی پر مبنی تقاریر سے عوام میں اداروں کے خلاف نفرت پھیلنے کا خدشہ ہے۔

پیمرا کے مطابق عمران خان کے بیانات اور تقاریر پر پابندی پیمرا آرڈیننس 2002 کے تحت عائد کی گئی ہے۔

گزشتہ روز عمران خان نے اپنے ویڈیو بیان میں وزیراعظم شہباز شریف ، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور ادارے کے ایک افسر پر جھوٹا الزام لگایا گیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنی لانگ مارچ میں سرکاری داروں کے خلاف توہین آمیز بیانات دیئے تھے۔ اس سے قبل 28 اکتوبر کو بھی  پیمرا کی جانب سےعمران خان کے خطاب اور لانگ مارچ کے براہ راست نشر  کرنے پر پابندی عائد کی گئی ۔ 21 اگست کو پیمرا کی جانب سے عمران خان کے خطاب کے حوالے سے مشروط پابندی عائد کی گئی جس کے مطابق تمام میڈیا اداروں کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے خطاب براہ راست دکھانے کی ممانعت تھی تاہم عمران خان کی ریکارڈ شدہ تقاریر کو نشر کرنے کی اجازت صرف اس صورت میں دی جائے گی جب موثر تاخیر کا طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ پیمرا قوانین کے مطابق موثر نگرانی اور ادارتی کنٹرول کو یقینی بنایا جا سکے۔