'عمران خان نے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنایا ہوا ہے'

'عمران خان نے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنایا ہوا ہے'
وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے آرمی چیف کی تعیناتی کے فیصلے کی قطعی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں ہوا ۔ ابھی تک سمری بھی موصول نہیں ہوئی۔ عمران خان نے گزشتہ سال اکتوبر سے ہی آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنایا ہوا ہے۔

وفاقی وزیر نے پیر کی شب جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں اینکر حامد میر سےبات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک آرمی چیف تعیناتی پر مشاورت نہیں ہوئی یہ ہوائی خبریں ہیں۔آرمی چیف تعیناتی پر مشورہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے۔وزیر اعظم ہی آرمی چیف تعیناتی کا فیصلہ کریں گے۔ کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ تاحال اس اہم تعیناتی کے لئے کوئی سمری بھی موصول نہیں ہوئی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جب عمران خان سے اقتدار چھن گیا اور شہباز شریف کے پاس حکومت آگئی تو ان کے لئے مسئلہ بن گیا۔ عمران خان نے اکتوبر 2021 سے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب اقتدار میں تھے ان کا پلان تھا کی 29 نومبر کو آرمی چیف نے ریٹائر ہونا ہے اس کے بعد فلاں شخص کو آرمی چیف بناوں گا اور اگلے 10 سال انہی کی حکومت رہے گی ۔

عمران خان کی جانب سے 'میرٹ' والا طعنہ دیئے جانے پر خواجی آسف نے کہا کہ اس سے قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی نواز شریف نے تعینات کیا تھا وہ میرٹ پر تھی جبکہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی نواز شریف نے مقرر کیا تھا۔ عمران خان نے اقتدار میں آکر ان کو توسیع دی تھی جب وہ میرٹ پر ہی نہیں تھے تو توسیع کیوں دی۔

عمران خان کی جانب سے مبینہ امریکی سازش پر بیان تبدیل کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان ہر چیز سے مکر جاتا ہے، گزشتہ 4 سال سے کتنی باتیں کیں کسی بات پر عمران خان کھڑا رہا ہے؟ عمران خان ایک موقع پرست شخص ہے۔ سیاستدان جب اپنی بات سے ہٹ جاتا ہے تو اس کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے بارہا کہا کہ امریکی سازش ہے۔ انہوں نے امریکی سفیر کا نام لیا، پاکستانی سفیر کا نام بھی لیا۔ اب انہوں نے بیانیہ بدل لیا جب ان کو اندازہ ہوگیا کہ 'گیم' ہاتھ سے نکل گئی ہے تو یوٹرن لے لیا اور مغرب کےپاوں پڑ گئے ہیں ۔ عمران خان کسی کے لاڈلے نہیں ہیں۔ اب ان کی پول کھل گئی ہے۔

خواجہ آصف نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بولا کہ سائفر کے نام پر عمران خان نے صرف ایک سفید کاغذ لہرایا تھا۔ امریکی سازش کے بیانیے کا بھی وہی حشر ہوا جو 35 پنکچر والے بیانیے کا ہوا تھا۔عمران خان نے الزامات لگائے میر جعفر تک کہہ دیا، نیوٹرل کو گالی بنا دیا۔

آصف نے مزید کہا کہ روس نہیں جانا چاہیے تھا کہہ کر عمران خان نے امریکہ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے۔ یہ ترلوں پر آگئے ہیں کہ انہوں نے امریکہ کے خلاف طاقتوں کے ساتھ مل کر بلاک بنانے کی کوشش کی۔ اب امریکہ سے مدد مانگ رہے ہیں کہ اگر دوبارہ اقتدار میں آتا ہوں تو الزام نہیں لگاوں گا۔ سوال یہ پیدا ہوتا کہ ان کو اگر دوبارہ اقتدار ملے تو وہ امریکی امداد سے ہی ہوا تو امپورٹڈ حکومت تو ان کی ہوئی نا۔ عمران کا ہر بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔اب ان کو احساس ہو گیا ہے کہ ان سے غلطی ہوئی ہے اور اب اس کا مداوا کرنا چاہتے ہیں اسی لئے امریکہ سے مدد مانگ رہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہو ا تھا کہ کسی سابق وزیراعظم کو اور ان کی بیٹی کو قید کیا جائے نوزشریف اور مریم نواز کے ساتھ ہوا۔ میرا بیٹا اور بیوی مہینے میں 2 بار پنجاب اینٹی کرپشن میں جاتے ہیں۔ پی ڈی ایم کی حکومت میں کسی کو سیاسی قیدی نہیں بنایا۔ سب کو آئینی حق کے تحت ضمانت ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ڈی جی آئی ایس آئی سے کہا تمام مخالفین کو بندکردو ۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو میثاق معیشت کی آفر دی تھی تاہم انہوں نے رعونت سے مسترد کر دی ۔اگر کبھی حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات ہوئے تو میثاق معیشت پر بات ہوگی۔ عوام کی فلاح و بہبود کے حوالے سے بات ہوگی۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کل کہا ہے کہ میرے قتل کی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔پنجاب میں ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی تو وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی سے کہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مریضی کی ایف آئی آر درج کروانی ہے تو پرویزالٰہی کو چاہیے کہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے قائد کی مرضی سے ایف آئی آر درج کروائیں ۔

واضح رہے کہ آج صبح وزیردفاع خواجہ آصف کا بیان سامنے آیا تھا کہ عمران خان کس حالت میں ہوتا ہے اور کیا کہہ جاتا ہے اسے خود یاد نہیں رہتا۔ آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں ہوا، آرمی چیف کی تعیناتی پر مشورہ وزیر اعظم کی صوابدید پر منحصر ہے، وزیر اعظم ہی آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کریں گے تاہم ابھی تک آرمی چیف کی تعیناتی پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی زندگی یوٹرن سے بھرپور ہے، عمران خان نےآئینی عمل کو سازش کانام دیا، وقت آگیا ہے تمہارے جھوٹ کی وجہ سے تم پر ہاتھ پڑنا چاہئے۔

وزیردفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جھوٹے سیاسی بیانیے کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، ساڑھے3 سال کرپشن کی ایک لمبی داستان ہے ، باہر سے ملنے والی گھڑیاں رکھ کراس کی جگہ نقلی رکھ دی گئیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جو لوگ عمران خان کو فنانس کررہےہیں ان کی تفصیلات بھی دے سکتاہوں، عمران خان نے امپورٹڈ حکومت اور سازش والا بیانیہ دفن کردیا۔