'پرویز الہیٰ نے عمران کے کہنے پہ ایف آئی آر نہیں درج کروائی، اسمبلی توڑے گا؟'

'پرویز الہیٰ نے عمران کے کہنے پہ ایف آئی آر نہیں درج کروائی، اسمبلی توڑے گا؟'
عمران خان نے آج جلسے میں خطاب کے دوران جس طرح اسمبلیوں سے نکلنے والی مبہم بات کی ہے یہ ان کی فیس سیونگ لینے کی کوشش ہے۔ جنرل باجوہ کے دور کے عمران خان اور آج والے عمران خان میں بہت فرق تھا، آج والا عمران خان جلدی انتخابات کے بارے میں پرامید نظر نہیں آیا۔ جس پرویز الہیٰ نے عمران خان کے کہنے پہ ایف آئی آر درج نہیں کروائی وہ ان کے کہنے پہ اسمبلی توڑے گا؟ اگر وہ اس حق میں ہوتا تو آج سٹیج پر عمران خان کے ساتھ بیٹھا ہوتا اور مونس الہیٰ بھی جلسے میں جانے کے بجائے سپین نہ جاتا۔ اگر کل یا پرسوں پنجاب میں عدم اعتماد آجاتی ہے تو اس صورت میں پرویز الہی اسمبلی نہیں توڑ سکیں گے، گورنر اگر اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ دیں تب بھی وہ اسمبلی نہیں توڑ سکیں گے۔ یہ کہنا ہے مزمل سہروردی کا۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ حکومت نے جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرکے انہیں ایکسٹینشن بھی دی، ان کی سنیارٹی کو بھی برقرار رکھا اور انہیں چیف بھی لگایا۔ عمران خان نے عاصم منیر کے بارے میں کہا تھا کہ اسے تو کام ہی نہیں آتا تھا اسی لیے میں نے اسے ہٹا کر فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی لگایا تھا۔ عمران خان کا عاصم منیر ہٹانا بھی آج ان کے آرمی چیف بننے کی ایک وجہ بنا۔

انہوں نے کہا کہ جلدی انتخابات کروانے کے بجائے ایاز صادق نے فنانشل ایمرجنسی لگا کر الیکشن چھ مہینے مزید آگے لے جانے کی بات کی ہے۔ ملک ریاض کو نیب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ملک ریاض عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ ہو سکتے ہیں۔ عمران خان نے پچھلے دنوں لینڈ مافیا کے خلاف بیان بھی دیا تھا تو یہ بدلے ہوئے حالات کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ نیب کے حالیہ نوٹس سے متعلق ملک ریاض سے پہلے ہی بات ہو چکی ہے۔

عنبر شمسی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آج جنرل باجوہ کا نام نہیں لیا، وہ ان کے اثاثوں سے متعلق خبر کو اٹھا سکتے تھے مگر انہوں نے نہیں اٹھائی۔ عمران خان اپنی بات سے کچھ نہ کچھ حد تک پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر اپنی ٹیم تشکیل دیں گے اور فوج میں 'صفائی' کا کام شروع کریں گے۔

وکیل سلمان عابد کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اسمبلیوں سے نکلنے کی بات کی ہے تو یہی مقصد ہے کہ وہ سیاسی بحران پیدا کرکے حکومت کو جلدی انتخابات پر مجبور کریں کیونکہ اتنی زیادہ خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کروانا ممکن نہیں ہوگا۔ عمران خان نے اپنے طور پر اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان نہیں کیا، پرویز الہیٰ کو بھی آن بورڈ لیا ہے اور کہیں نہ کہیں بیک ڈور جلدی انتخابات کی بات چیت بھی چل رہی ہے۔ آج کی تقریر میں بیانیہ انہوں نے اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہی رکھا ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ الیکشن میں کامیابی انہیں اسی بیانیے کی مدد سے مل سکتی ہے۔

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ جن جرنیلوں کے قبل از وقت ریٹائر ہونے کی خبریں آ رہی ہیں اگرچہ وہ سپرسیڈ تو نہیں ہوئے مگر بہتر ہے کہ رخصت ہو جائیں اور نئے چیف کو اپنی ٹیم بنانے کا موقع دیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی کا کہنا تھا کہ جنرل فیض حمید کو زیادہ متنازعہ پی ٹی آئی کے اپنے سپورٹرز نے بنایا ہے۔ 'خبر سے آگے' ہر پیر سے ہفتے کی رات نیا دور ٹی وی سے براہ راست نشر کیا جاتا ہے۔