جنرل باجوہ کے کہنے پر PTI کے ساتھ اتحاد کیا: مونس الٰہی کا دھماکہ

جنرل باجوہ کے کہنے پر PTI کے ساتھ اتحاد کیا: مونس الٰہی کا دھماکہ
مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور وزیر اعلی پنجاب پرویز الٰہی جے صاحبزادے مونس الٰہی نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ انہیں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ آپ تحریک عدم اعتماد میں تحریک انصاف کا ساتھ دیں۔

جمعرات کی شام مہر عباسی کو انٹرویو دیتے ہوئے مونس الٰہی نے دعوی کیا کہ جنرل باجوہ جنہیں پی ٹی آئی کئی ماہ سے 'غدار'، 'میر جعفر'، 'جانور' اور نجانے کیا کچھ قرار دیتی آئی ہے، دراصل عمران خان کی پنجاب حکومت ان ہی کے مرہون منت تھی۔

مہر عباسی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مونس الٰہی نے کہا کہ میں پہلے دن سے تحریک انصاف کے ساتھ جانا چاہتا تھا۔ ہمیں دونوں طرف سے وزارت اعلی کی پیشکش آ چکی تھی۔ پی ڈی ایم کی طرف سے بھی آفر تھی اور پی ٹی آئی کی طرف سے بھی۔

"میں نے جنرل باجوہ سے پوچھا کہ آپ کا کیا خیال ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ عمران خان کے ساتھ جائیں۔ تب ہی میں نے والد صاحب کو بھی اور شجاعت صاحب کو کہا کہ جب آپ کہتے ہیں کہ آپ سب کی سنتے ہیں تو یہ بھی تو یہی کہہ رہے ہیں جو میں کہہ رہا ہوں۔"

یاد رہے کہ جنرل باجوہ کے آرمی چیف کے عہدے سے ہٹتے ہی ایسی اطلاعات سامنے آنا شروع ہو چکی ہیں کہ وہ آخری وقت تک حکومت پر توسیع کے لئے دباؤ ڈالتے رہے اور پنجاب حکومت جو پی ڈی ایم کے لئے روز اول سے درد سر رہی ہے کیونکہ واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد یکایک ق لیگ کا اتحاد سے علیحدہ ہونا اور پھر ن لیگ کے حق میں ووٹ دینے والے پی ٹی آئی ارکان کو نشستوں سے ڈی سیٹ کرنے کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلوں کے باعث پی ڈی ایم کو اس سے ہاتھ دھونا پڑے تھے، اس کے تحریک انصاف کے پاس جانے میں جنرل باجوہ کی آشیرواد مسلسل شامل تھی۔