'انتخابی مہم میں عمران کہیں گے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ بنانا ہماری سب سے بڑی غلطی تھی'

'انتخابی مہم میں عمران کہیں گے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ بنانا ہماری سب سے بڑی غلطی تھی'
پرویزالہیٰ اور مونس الہیٰ اپنے بیانات سے پنڈی اور آب پارہ کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کا یک نکاتی اتحاد ہے پنڈی کے ساتھ۔ انہوں نے پنڈی والوں کو یقین دہانی کرا دی ہے کہ ہم اسمبلی نہیں توڑ رہے۔ چودھری بیانیہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا کہہ دیتے ہیں تو ہم یہ کہہ سکیں کہ ہم ہمیشہ اداروں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور ابھی بھی ہماری کوشش یہی تھی کہ اسمبلیاں نہ توڑی جاتیں۔ یہ کہنا ہے معروف کالم نگار مزمل سہروردی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ کے بیانات کا غصہ عمران خان ٹکٹوں کی تقسیم کے وقت ضرور نکالیں گے۔ اس وقت پرویز الہیٰ کے 10 میں سے 8 ممبران صوبائی اسمبلی پی ٹی آئی میں جانے کے لیے تیار ہیں، اگلے الیکشن میں (ق) لیگ چودھری شجاعت کے پاس ہوگی، عمران خان بھی پرویز الہیٰ کو ٹکٹ نہیں دیں گے تو ان کو کوئی نئی پارٹی بنانی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کے خلاف پی ٹی آئی کا بیانیہ مونس الہیٰ نے پنکچر کر دیا، باقی بیانیے پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں۔ اقتدار جانے کے بعد عمران خان کیڑے نکالیں گے کہ چودھری ہماری بات نہیں مانتے تھے اور یہ بھی کہ پرویزالہیٰ کو وزیراعلیٰ بنانا ان کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ جب اقتدار چلا جاتا ہے تو عمران خان مولا جٹ بن جاتے ہیں۔ لندن سے حکومت کو پیغام آیا ہے کہ پرویزالہیٰ کو وزارت اعلیٰ کسی صورت نہیں آفر کرنی چاہے اسمبلی تحلیل ہو جائے اور الیکشن ہی کیوں نہ کرانے پڑ جائیں۔

جنرل فیض کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ 24 نومبر تک جب نواز شریف یورپ جا رہے تھے تو جنرل فیض نواز شریف سے بات کرنے کی کوشش میں تھے۔ اسحاق ڈار کو لمبے لمبے فون کرتے تھے، وزیراعظم کو بھی ایک لمبا چوڑا میسج کیا جو شہباز شریف نے ملٹری لیڈرشپ کو بھی دکھایا۔ فیض آخر تک یہ کہتے رہے کہ عمران خان والا جن میں نے بنایا ہے اور اسے میں ہی بوتل میں بند کر سکتا ہوں، اس لیے مجھے ایک موقع دیں۔

ممتاز صحافی شاہد میتلا کا کہنا تھا کہ ایک سینیئر (ق) لیگی رہنما نے مجھے بتایا کہ ہم اتنی آسانی سے پنجاب اسمبلی نہیں توڑنے دیں گے۔ پی ٹی آئی کے دونوں بیانیے جو پریشر ڈال سکتے تھے ان میں سے ایک باپ نے پنکچر کر دیا اور دوسرا بیٹے نہیں۔ پرویزالہیٰ کا کل کا بیان پی ڈی ایم کو ایک سگنل تھا کہ میرے خلاف عدم اعتماد لانے کی ضرورت نہیں ہے، میں اسمبلی نہیں توڑوں گا۔ اگرچہ کہا جا رہا ہے کہ پرویز الہیٰ نے اسمبلی تحلیل کرنے والی سمری پر دستخط کرکے سمری عمران خان کو سونپ دی ہے تاہم پی ٹی آئی کے سینیئر لوگوں میں سے کسی نے اس بات کی تصدیق نہیں کی۔

کچھ روز میں عمران خان کا یہ بیان آنے کی پوری توقع ہے کہ پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ بنانا ان کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ جنرل فیض حمید کا مریم نواز کے ساتھ بھی مسلسل رابطہ رہا، سیاسی طور پر انہوں نے سب کو انگیج کر رکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی نے بھی نواز شریف سے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کی سفارش کی مگر نواز شریف نے انہیں چپ کرا دیا۔

معروف ماہر معیشت ڈاکٹر اقدس افضل کا کہنا تھا کہ پچھلے سال پاکستان نے 18 سے 19 ارب کا تیل درآمد کیا اور یہ ہماری درآمدات کا بہت بڑا حصہ ہے۔ اگر روس سے سستا تیل ملتا ہے تو درآمدات میں بہت بڑی کمی واقع ہو جائے گی۔ جی 7 میں شامل ممالک نے روس پر پابندی لگائی ہے کہ روس کا تیل 60 ڈالر فی بیرل سے مہنگا نہیں بیچنے دیں گے جبکہ عالمی طور پر اس وقت تیل کی قیمت 87 ڈالر فی بیرل ہے تو یہ پاکستان کے لیے سستا تیل ملنے کا ایک بہترین موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ اچھی خبر ہے مگر مجھے لگتا ہے کہ مقدس ملک صاحب نے جذباتی ہو کر یہ اعلان کر دیا ہے کیونکہ روس سے سستا تیل لینے کی راہ میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں جنہیں اتنی آسانی سے دور نہیں کیا جا سکے گا۔ ان میں سے سب سے بڑی رکاوٹ روس پر امریکی پابندیاں ہیں۔

میزبان رضا رومی نے خبر دی کہ فواد چودھری نے اب 21 دسمبر کو اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا ہے۔ روس سے تیل درآمد کرنے والی خبر پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت بھی سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہی تھی اور پی ڈی ایم حکومت بھی روس کے حوالے سے محض بیان بازیاں ہی کر رہی ہے۔