’اسمبلی نہ توڑیں، نیا سیٹ اپ بن سکتا ہے‘ زرداری، شجاعت ملاقات کی اندرونی کہانی

’اسمبلی نہ توڑیں، نیا سیٹ اپ بن سکتا ہے‘ زرداری، شجاعت ملاقات کی اندرونی کہانی
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری  شجاعت کی دو روز قبل ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ’اسمبلی نہ توڑیں، مشاورت سے نیا سیٹ اپ بن سکتا ہے'، آصف زرداری نے تجویز پیش کر دی۔

اتحادی حکومت پنجاب میں اسمبلیوں کی تحلیل روکنے کے لئےسرتوڑ جدوجہد کرنے لگی۔ اسی دوران آصف علی زرداری نے چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی تھی جس  میں پنجاب سمیت تمام اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور رخسانہ بنگش بھی موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نےق لیگ کے سربراہ کو تجویز دی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اسمبلی نہ توڑیں۔ مشاورت سے نیا سیٹ اپ بنایا جاسکتا ہے۔ ملاقات کے دوران آصف علی زرداری نے چوہدری شجاعت کو  یقین دلایا کہ نئے سیٹ اپ میں حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں ہوں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملاقات میں  چوہدری  شجاعت نے آصف علی زرداری کو  پرویزالہیٰ سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

5 دسمبر کو ہونے والی ملاقات میں سابق صدر آصف علی زرداری نے نئی سیاسی حکمت عملی پر چوہدری شجاعت حسین کو اعتماد میں لیا تھا۔ آصف علی زرداری نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال اور ممکنہ تحریک عدم اعتماد پر اتحادیوں سے مشاورت شروع کر دی اور اس حوالے سےمسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جس میں آصف زرداری کی جانب سے  نواز شریف کو پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کو وقتی طور پر روکنے کی تجویز دی گئی۔  جس کے بعد نواز شریف نےٹیلی فونک اجلاس میں پارٹی رہنماوں  کو بھی اس تجویز کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری پر امید ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ عمران خان کے کہنے پر اسمبلی نہیں توڑیں گے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل نجی ٹی وہ پرانٹرویو کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری نے اسمبلیاں تحلیل ہونے اور اس صورت حال سے نمٹنے کے طریقوں پر بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ پنجاب میں میرے پاس نمبرز ہیں اور میں نمبرز مزید بڑھا سکتا ہوں۔

پرویز الہٰی سے مفاہمت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پرویزالہیٰ کےعلاوہ بھی بہت سی بہتر چوائس ہیں، انہیں میں نے ڈپٹی وزیراعظم بنایا، 17 وزارتیں دے چکا ہوں، پرویزالہیٰ اب دوریوں میں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قبل ازوقت انتخابات جمہوریت کیلئے اچھے نہیں اور نہ ہمارے لئے اچھے ہیں۔ اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو انتخاب ہوگا اور پھر دیکھتا ہوں کہ یہ (عمران خان) کتنے ایم پی اے بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”اسمبلیاں توڑیں گے تو ہم الیکشن لڑیں گے، اگر نہیں توڑیں گے تو ہم اپوزیشن کرتے رہیں گے۔“

آصف زرداری نے کہا، ”تھوڑے دوست گمراہ ہیں، انہیں واپس لانا ہے۔“

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا طریقہ اختیار کریں گے کہ استعفے نہ آئیں اور اسمبلیاں چلتی رہیں۔