سندھ ہائیکورٹ نے سوتیلی بیٹی سے مبینہ زیادتی کرنے والے کی سزا کالعدم قرار دیدی

سندھ ہائیکورٹ نے سوتیلی بیٹی سے مبینہ زیادتی کرنے والے کی سزا کالعدم قرار دیدی

سندھ ہائیکورٹ نے سوتیلے باپ کی 11 سالہ بیٹی سے مبینہ زیادتی کے مقدمے میں سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ماتحت عدالت کی سزا کالعدم قرار دیدی۔


سندھ ہائیکورٹ نے سوتیلی بیٹی سے زیادتی کے کیس میں باپ کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ ماتحت عدالت نے ملزم ساجد خان کو 10 سال کی قید کی سزا سنائی تھی تاہم جرم ثابت نہ ہونے پر سندھ ہائیکورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزم کو بری کر دیا۔


عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر ملزم کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو  جیل سے رہا کر دیا جائے۔


پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے ملزم کو 2021 میں سزا سنائی تھی۔


جبکہ وکیل صفائی نے کہا کہ کیس کا گواہ عینی شاہد نہیں ہے اور مقدمہ ایک دن کی تاخیر سے درج کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں مقدمہ درج تھا۔


دوسری جانب لاہور پولیس نے 6 سالہ بیٹی سے زیادتی کی کوشش پر سوتیلے باپ کے خلاف  مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق متاثرہ بچی کی ماں طاہرہ بی بی کی مدعیت میں اس کے شوہر شبیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔


جوہر ٹاؤن پولیس کے مطابق معاملہ مشکوک لگتا ہے ،خاتون نے زیادتی کا الزام عائد کیا تھا لیکن زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔


 تاہم زیادتی کی کوشش کا مقدمہ درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دی ہے۔