'پاکستان ڈیفالٹ کرچکا ہے'

'پاکستان ڈیفالٹ کرچکا ہے'
سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف حماد اظہر نے کہا ہے معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان ٹیکنیکل طور پر ڈیفالٹ کرچکا ہے۔ الیکشن کے بغیرمعاشی اور سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔

حماد اظہر کا بیان گزشتہ روز زمان پارک لاہور میں عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے معاشی ٹیم کے اجلاس کے بعد  سامنے آیا۔ حماد اظہر نے موجودہ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئےکہا کہ ملک کو مزید معاشی عدم استحکام کی طرف نہ لے جایا جائے۔ معاشی طور پر ملک نازک ترین موڑ پر پہنچ چکا ہے۔ پہلے ایک وزیر خزانہ آیا وہ اپنی منطق پر چلتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا وزیر خزانہ کہتا تھا کہ ڈالر 200 روپے سے نیچے لے آؤں گا لیکن حالت یہ ہے کہ ایل سیز کھولنے کے لیے ڈالر دستیاب نہیں۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ  معاشی ماہرین کے مطابق ہم ٹیکنیکل طور پر ڈیفالٹ کرچکے ہیں اور  الیکشن کے بغیر ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے پاکستان کو لاحق معاشی خطرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک طویل عرصے سے دیوالیہ ہے۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ معاشی اصطلاح میں دیوالیہ یا ڈیفالٹ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص یا ملک اپنی موجودہ آمدن کے اندر اپنے قرضے نہ اتار سکے۔ پاکستان اپنی مقامی اور غیر ملکی کرنسی میں ہونے والی آمدن میں اپنا قرض نہیں اتار سکتا لہٰذا اس حوالے سے ملک ایک طویل عرصے سے دیوالیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا ڈیفالٹ ریاستی قرضے کا ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب دیگر ممالک آپ کو قرض دینا بند کردیں یہ دیکھتے ہوئے کہ آپ اپنا قرضہ ادا نہیں کرسکتے۔ تاہم اس حوالے سے پاکستان دیوالیہ نہیں ہوا کیونکہ دنیا کے دیگر ممالک یہ دیکھنے کے باوجود کہ پاکستان اپنا قرضہ ادا نہیں کرسکتا، ہمیں قرض دے رہے ہیں۔

شبر زیدی نے خدشے کا اظہار کیا کہ جس طرح حکمران طبقے کی عیاشیاں جاری ہیں اور غیر دانشمندانہ معاشی فیصلے کیے جارہے ہیں۔ جلد بیرونی دنیا پاکستان کو قرضے دینے سے اپنا ہاتھ کھینچ لے گی۔حکومتی وزرا جھوٹ بولتے رہے کہ پاکستان سری لنکا نہیں بن سکتا۔ اگر یہی حالات رہے کہ تو صرف اگلے ہی سال پاکستان سری لنکا کی طرح دیوالیہ ہوجائے گا۔