شہنشاہ غزل مہدی حسن جن کے سامنے سُر ہاتھ باندھے کھڑے ہوتے۔ جو گیت یا غزل گائی اس نے دلوں کے تار چھیڑ دیے۔ سمجھیں جیسے من میں جل ترنگ بج اٹھتے۔ خاں صاحب نے ...