عمر عطابندیال بمقابلہ قاضی فائز عیسی | مندوخیل کا کہنا ہے کہ فیصلہ 4-3 تھا | چیف جسٹس کے خلاف قانون سازی

عمر عطابندیال بمقابلہ قاضی فائز عیسی | مندوخیل کا کہنا ہے کہ فیصلہ 4-3 تھا | چیف جسٹس کے خلاف قانون سازی

قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ کے سینیئر جج ہیں، مستقبل کے چیف جسٹس ہیں۔ ان کے اعتراضات پہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال دھیان کیوں نہیں دیتے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے آج کے فیصلے کے بعد جو صورت حال پیدا ہوئی ہے یہ ہم 1997 میں بھی دیکھ چکے ہیں, رضا رومی



عدالتی اصلاحات ترمیمی بل بہت پہلے آ جانا چاہئیے تھا اور اس میں سپریم کورٹ کو بھی مشاورتی عمل میں شامل کیا جا سکتا تھا۔ اس میں کوئی بی ترمیم قابل اعتراض نہیں ہے، حیدر وحید

عدالتی اصلاحات کا یہ معاملہ کل سینیٹ میں جائے گا جہاں حکومت کو اکثریت حاصل نہیں ہے۔ اگر "حقیقی" حکومت چاہے گی تو بل پاس ہو جائے گا۔ کل پتہ چلے کا کہ کون کیا پتہ کھیلتا ہے، اعزاز سید

آج پارلیمنٹ میں جو کچھ ہوا، میں اسے بہت خوش آئند سمجھتی ہوں۔ محسن داوڑ کی مجوزہ ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے پر بھی ریویو فائل کیا جا سکتا ہے۔ پارلیمان نے جس طرح کا رویہ آج دکھایا اسے پہلے یہ خیال کیوں نہیں آیا، نادیہ نقی