سعادت حسن منٹو کا چچا سام کے نام چوتھا خط

سعادت حسن منٹو کا چچا سام کے نام چوتھا خط
چچا جان۔ آداب و نیاز!

ابھی چند روز ہوئے میں نے آپ کی خدمت میں ایک عریضہ ارسال کیا تھا۔ اب یہ دوسرا لکھ رہا ہوں۔ بات یہ ہے کہ جوں جوں آپ کی پاکستان کو فوجی امداد دینے کی بات پختہ ہو رہی ہے میری عقیدت اور سعادت مندی بڑھ رہی ہے۔ میرا جی چاہتا ہے کہ آپ کو ہر روز خط لکھا کروں۔ہندوستان لاکھ ٹاپا کرئے۔ آپ پاکستان سے فوجی امداد کا معاہدہ ضرور کریں گے۔ اس لیئے کہ آپ کو اس دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سلطنت کے استحکام کی بہت زیادہ فکر ہے اور کیوں نہ ہو۔

اس لیے کہ یہاں کاملّا روس کے کمیونزم کا بہترین توڑ ہے۔ فوجی امداد کا سلسلہ شروع ہو گیا تو آپ سب سے پہلے ان ملاؤں کو مسلح کیجئے گا۔ ان کیلئے خالص امریکی ڈھیلے خالص امریکی تسبیحیں اور خالص امریکی جائے نمازیں روانہ کیجئے گا۔ استروں اور قینچیوں کو سر فہرست ر کھیئے گا۔ خالص امریکی خضاب لاجواب کا نسخہ بھی اگر آپ نے ان کو مرحمت کر دیا تو سمجھئے پوبارہ ہیں۔