بھنگ کے رنگ، پاکستانی میڈیا اور ہمارا کلچر

بھنگ کے رنگ، پاکستانی میڈیا اور ہمارا کلچر
میں پیتا نہیں ہوں مجھے پلائی گئی ہے دنیا والو مجھے بھنگی نہ سمجھو
یہ حال پاکستان میں اپوزیشن پارٹیوں کا انہوں نے بھنگ پی نہیں بلکے انہیں پلائی گئی ہے، رضا رومی

بلین درخت پتہ نہیں لگتا ہے کہ نہیں لگتا بلین پودے لگ سکتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ایک بھنگ کا پودے دے اور کہے کہ یہ پیو نہ تم لوگوں کو ہوش اور نہ سمجھ لگے کہ حکومت کرکیا رہی ہے، عامر غوری

میں تو خود اس حق میں تھی یہ بھنگ وغیرہ کو قانونی قرار دے دیا جائے حکومت کے لوگوں کو سرور میں دیکھ کر ہمارا بھی دل چاہتا ہے کہ ہم بھی سکون سے زندگی بسرکریں بے غم ہوکر حکومت کی طرح، تمکنت منصور

بھنگ ہمارا قومی مشروب ہے سندھ میں اگر بھنگ نہ ہو تو ہر چیز بے رنگ نظر آتی ہے، مرتضٰی سولنگی

خان اعظم کا کہنا ہے کہ میرے دور میں میڈیا آزاد ہے یہ صحافی خود پی پلاکر آگے پیچھے نکل جاتے ہیں، فوزیہ یزدانی