پائلٹ کا کہنا تھا کہ یہ شے انتہائی روشن تھی باوجود اس کے کہ سورج بھی اس وقت آسمان پر موجود تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس چیز کو انہوں نے دیکھا وہ شاید کوئی سپیس سٹیشن یا زمین کے قریب کوئی مصنوعی سیارہ تھا۔ پائلٹ کے علاوہ رحیم یار خان کے بہت سے شہریوں نے اس چیز کو دیکھا اور اس کی ویڈیوز بنائیں۔ تاہم، میڈیا میں اسے اڑن طشتری بنا کر پیش کیا جانے لگا۔ بھارتی میڈیا نے بھی اس کو دنیا بھر میں اپنی وائر سروس کے ذریعے پھیلانا شروع کر دیا، اور سادہ لوح عوام بھی یہی سمجھنے لگے کہ کسی پاکستانی پائلٹ کو کوئی اڑن طشتری نظر آ گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کا سربراہ گرفتار، سلمان اقبال پر مقدمہ درج عمران کی وضاحت | پرویز الٰہی وزیر اعظم شہباز پر
دشمن مرے تے خوشی نہ کرئیے سجناں وی مر جانا وقت بدلنے میں دیر نہیں لگتی اور وقت بدل گیا ہے،باری...