طالبان کے قاتلانہ حملے کے بعد نوبل انعام تک کا سفر، ملالہ یوسفزئی کی لازوال کہانی

طالبان کے قاتلانہ حملے کے بعد نوبل انعام تک کا سفر، ملالہ یوسفزئی کی لازوال کہانی

میں نے اپنی بیٹی کو آزادی کا ماحول دیا، لوگ مجھ سے پوچھتےہیں آپ نے کیا کیا میں کہتا ہوں کے یہ پوچھو میں نے کیا نہیں کیا میں نے ملالہ کے پر نہیں کاٹے آپ اپنی بچیوں کے پر نہ کاٹیں اس پر یقین کریں، ضیاالدین



 



جب کسی بیٹی کا باپ اس کے ساتھ کھڑا ہو تو کوئی مائی کالال اسکے سامنے نہیں آسکتا، لوگ کہتے ہیں عورت مرد کی عزت ہے ملالہ کہتی ہے مرد کو اپنی عزت خود کمانی چاہیے، ضیاالدین یوسفزئی



 



آپ اگر اپنی بیٹی کو گھر بیٹھانے کی بجائے انہیں آزادی دیتے ہیں تعلیم حاصل کرنے کی آزادی دیتے ہیں تو وہ بچی آپ کی عزت کی بجائے آپکا فخر بن جائے گی، ضیاالدین یوسفزئی



 



پاکستان میں کچھ دن پہلے عورت مارچ ہوا یہاں پر لوگ سٹیٹ آف ڈینائل پر ہیں خواتین کی تعلیم کو روکنے کیلئے اسلام کا سہارا لیا جاتا ہے مگر اسلام تو تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے، ایلیا زہرا



 



عورت مارچ پاکستان میں بہت اچھا پلیٹ فارم ہے اور مجھے فخر ہے میں ان کا سپوٹر ہوں، یہ نظریات کی جنگ ہے، جن لوگوں کو عورت کے اونچے قہقے اس کے ہاتھ میں قلم دیکھ کر ڈر لگتا ہو اس معاشرے میں پدرشاہی کوٹ کوٹ کر بھری ہو اسلام ایک روشن خیال مذہب ہے، ضیاالدین یوسفزئی