فرانس کے ایفل ٹاور سے بڑا سیارچہ زمین کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ناسا نے اس سیارچے کو ممکنہ طور پر خطرناک قرار دیا ہے۔ کیا یہ زمین کی فضا میں داخل ہوگا؟ کیا دنیا میں کوئی تباہی ہونے والی ہے؟
آسمان سے ایک دیوہیکل آفت تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہی ہے۔ یہ تباہی 4660 Nereus نامی سیارچہ ہے جو فرانس کے ایفل ٹاور سے بھی بڑا ہے۔
Asteroid #4660Nereus will be coming within 2.4million miles of earth in the next few days. Although considered a ‘hazardous object’, it won’t hit the earth unless it suddenly deviated. It’ll pass by again in 2060 at a closer 745,000 miles from Earth. pic.twitter.com/Ldr80fBKBk
— Joe-Ho-Ho Oakley 🎄 🏳️🌈 (@JRLOakley) December 2, 2021
امکان ہے کہ یہ سیارچہ رواں ہفتے کے آخر تک زمین کے بہت قریب پہنچ جائے گا۔ امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی اس سیارچے کو ممکنہ طور پر خطرناک قرار دیا ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ سیارچہ 11 دسمبر کو زمین کے مدار سے گزرنے کا امکان ہے۔
Fear causes paralysis
" Massive asteroid, stronger than nuke, expected to fly by Earth on December 27…
Will we get to see Christmas or will it wipe out humanity? "
Small print – It will be 2.4 million miles away#asteroid #4660Nereus #Chillout pic.twitter.com/8IcRCqF0hc
— Peter McGahan (@peter_mcgahan) November 29, 2021
ناسا نے کہا کہ 4660 نیریوس سیارچے کا قطر 330 میٹر سے زیادہ ہے۔ یہ سیارچہ تقریباً 3.9 ملین کلومیٹر کے فاصلے سے زمین سے گزرے گا۔ اس سے ہماری زمین کو کوئی فوری خطرہ نہیں ہے۔ 4660 Nereus کی مطلق شدت 18.4 ہے۔ تاہم ناسا نے 22 سے کم سیارچے کو ممکنہ طور پر خطرناک قرار دیا ہے۔
This is the end! 😱
We survived the deadly cOViD pAnDEmiC.
Forget #Omicron … #4660Nereus is back!O well…it was nice to meet you all! Bye! 👋🤣https://t.co/qEPuIVih1X
— Stormbeast (@Stormbeast1994) December 1, 2021
Asteroid 4660 Nereus پہلی بار 1982ء میں دریافت ہوا تھا۔ یہ سیارچہ خاص اس لیے نہیں ہے کہ یہ خطرناک ہے، بلکہ اس لیے ہے کہ یہ زمین کے قریب سے گزرتا ہے۔ سورج کے گرد اس کا 1.82 سالہ مدار اسے تقریباً ہر 10 سال بعد ہمارے قریب لاتا ہے۔ اگرچہ خلائی سائنس کے نقطہ نظر سے اس کا ‘قریب’ ہونا بھی ایک محفوظ فاصلہ ہے۔ 1982ء سے ناسا اور جاپانی خلائی ایجنسی JAXA اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔
Fear causes paralysis
" Massive asteroid, stronger than nuke, expected to fly by Earth on December 27…
Will we get to see Christmas or will it wipe out humanity? "
Small print – It will be 2.4 million miles away#asteroid #4660Nereus #Chillout pic.twitter.com/8IcRCqF0hc
— Peter McGahan (@peter_mcgahan) November 29, 2021
یہ سیارچہ تقریباً چار میل فی سیکنڈ کی رفتار سے زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ناسا نے اسے خطرناک کے زمرے میں رکھا ہے۔ تاہم یہ سیارچہ زمین سے 3.93 ملین کلومیٹر کے فاصلے سے گزرے گا۔
یہ زمین سے چاند کی دوری سے 10 گنا زیادہ ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ سیارچے وہ چٹانیں ہیں جو سورج کے گرد سیارے کی طرح گھومتی ہیں لیکن سائز میں سیاروں سے بہت چھوٹی ہوتی ہیں۔