کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کا پہلا ایس ایم ایس کیا تھا اور کس نے بھیجا؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کا پہلا ایس ایم ایس کیا تھا اور کس نے بھیجا؟
اکثر ہم ان چیزوں سے بہت بے خبر ہوتے ہیں، جو بہت عام یا ہمارے آس پاس ہوتی ہیں۔ آئیے آپ کو اس خبر میں بہت دلچسپ باتیں بتاتے ہیں۔

جب آپ اپنے سمارٹ فون پر ٹائپنگ اور ٹیکسٹنگ میں مصروف ہوتے ہیں تو کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ سب کیسے شروع ہوا؟ یہی نہیں، کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کا پہلا ٹیکسٹ میسج کون سا تھا؟

یہ 30 سال پہلے 3 دسمبر 1992ء کو لکھا گیا ایک سادہ مگر خوش گوار 'میری کرسمس' تھا۔ 15 حروف پر مشتمل یہ پیغام نیل پاپ ورتھ نے ووڈا فون کے نیٹ ورک کے ذریعے لکھا تھا اور کرسمس پارٹی کے موقع پر ووڈا فون کے ملازم رچرڈ جارویس نے وصول کیا تھا۔

https://twitter.com/VodafoneFdn/status/1470819141426814985?s=20

اس وقت 22 سالہ برطانوی پروگرامر نیل پاپ ورتھ نے کمپیوٹر سے پہلی شارٹ میسج سروس ( SMS) بھیجی اور پھر جدید پیغام رسانی کا آغاز ہوا۔ ڈیلی میل کے مطابق 2017ء میں نیل پاپ ورتھ نے کہا، '1992 میں مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ٹیکسٹنگ اتنی مقبول ہو جائے گی، اور یہ ایموجی اور میسجنگ ایپ کو لاکھوں لوگ استعمال کرنے کا باعث بنے گی۔'

برطانوی ٹیلی کام کمپنی ووڈا فون نے اب اس SMS کو NFT کے طور پر نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاریخی متن کو اب NFT کے طور پر دوبارہ بنایا گیا ہے، جو کہ بنیادی طور پر ایک ڈیجیٹل رسید ہے۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، مشہور ٹیکسٹ میسج کی نیلامی پیرس میں اگوٹس آکشن ہاؤس کرے گی۔ خوش قسمت خریدار اصل ٹیکسٹ میسج کے کمیونیکیشن پروٹوکول کی تفصیلی اور منفرد نقل کا واحد مالک ہوگا۔ خریدار ایتھر کریپٹو کرنسی کے ذریعے ادائیگی کرے گا۔