مردوں کو ’’گنجا ‘‘پکارنا جنسی ہراسانی قرار، مجرم کو سزا بھی ملے گی

مردوں کو ’’گنجا ‘‘پکارنا جنسی ہراسانی قرار، مجرم کو سزا بھی ملے گی
برطانیہ کی ایک عدالت نے مردوں کو گنجا پکارنے کو جنسی ہراسانی قرار دے دیا ہے۔

عالمی جریدے بلوم برگ کے مطابق ایک برطانوی ملازمین کے ٹریبونل نے فیصلہ دیا ہے کہ مردوں کیلئے لفظ 'گنجا 'استعمال کرنا فطری طور پر جنس سے متعلق اور امتیازی سلوک کے مترادف ہو سکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ ایک64 سالہ الیکٹریشن ٹونی فن کے معاملے میں سامنے آیا جنہوں نے یارکشائر میں مقیم ایک چھوٹی خاندانی کمپنی میں کام کرنے والے اپنے ساتھی کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔

اطلاعات کے مطابق ٹونی نے تقریباً 24 سال تک اس کمپنی میں کام تو کیا لیکن ان کا ایک ساتھی منصفانہ اور جنسی ہراساں کرنے کے لیے انہیں' موٹا گنجا ' کہتا تھا۔

بلوم برگ کے مطابق مردوں پر مشتمل تین رکنی ٹریبونل پینل نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فن نے کمپنی میں بولے جانے والی صنعتی زبان کے بارے میں شکایت نہیں کی بلکہ ان کی عمر اور بالوں سے متعلق بولے جانے والے جملوں کی شکایت کی۔

ٹریبونل پینل کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ساتھی کی جانب سے 'یہ الفاظ 'فن کے وقار کو پامال کرنے اور اس کے لیے ایک خوفناک، ذلت آمیز ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے کہے گئے تھے۔

تاہم فن کے حق فیصلہ سناتے ہوئے ٹریبونل نے کہا کہ ساتھی کو گنجا کہنا بے ضرر مذاق نہیں بلکہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے برابر ہے۔

اس مد میں ٹریبونل نے کہا کہ کسی شخص کو گنجا کہنے والے کو جنسی ہراسانی کیس کے نوعیت کے مقدمات کی طرز پر سزا بھی دی جائے گی۔