تاہم سب سے زیادہ مزاحیہ صورتحال یہ ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی جس نے بھارت سے درآمد کی منظوری دی تھی اور وزیر اعظم کے درمیان اس سوال پر بحث ہوئی ہے کہ یہ کس نے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کا چارج سنبھالنے والے حماد اظہر سے وزیر اعظم نے غصے میں استفسار کیا کہ آپ نے بھارت سے تجارت کی منظوری کیوں دی؟ جس پر وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ جناب وزیر اعظم آپ نے ہی حکم دیا تھا جس پر عمل کیا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا کو دستیاب ای سی سی کے میٹنگ منٹس میں یہ واضح ہے کہ ایک مجاز اتھارٹی سے منظوری کے بعد ہی اس معاملے کو کابینہ میں لایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اس وقت کابینہ کے اراکین کے بیانات سامنے آرہے ہیں کہ کشمیر کی قیمت پر بھارت سے تجارت نہیں ہوگی۔