https://twitter.com/AsadAToor/status/1311584191281336320
یاد رہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کو 21 جولائی کو انکی اہلیہ کے سکول کے باہر سے اغواء کیا گیا تھا۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایلیٹ فورس کے جوانوں اور ایمبولنس کو دیکھا جاسکتا تھا۔ تاہم 12 گھنٹوں کی جبری گمشدگی کے بعد وہ واپس آگئے تھے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکیورٹی اداروں کی سرزنش کی تھی۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نےالجزیرہ ٹی وی کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہا تھا کہ پاکستان میں میڈیا مکمل آزاد ہے۔ ایک صحافی ( مطیع اللہ جان ) کی جبری گمشدگی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں اس کیس کی مکمل تٖفصیلات کا علم نہیں ہے۔ اس جواب پر صحافی تنظیوں کی جانب سے انہیں اس غیر سنجیدہ جواب پر تنقید نا نشانہ بنایا گیا تھا۔