ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت کا مؤقف ہے کہ وہ آرمی چیف کے عہدے کو متنازع نہیں بنانا چاہتی اس لیے وہ آرمی ایکٹ میں ترامیم کی حمایت کریں گے۔
ن لیگ کے اس اقدام پر لیگی کارکنان کی جانب سے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/asmaviya_rani/status/1212684170318745604?s=20
https://twitter.com/ambermughal60/status/1212715113423278080?s=20
https://twitter.com/ambermughal60/status/1212716713655128064?s=20
https://twitter.com/Ahmed_WB/status/1212694262028128259?s=20
https://twitter.com/piradnan_313/status/1212714137341612032?s=20
https://twitter.com/sheikhsafina/status/1212715219920834560?s=20
https://twitter.com/ambrinmaria/status/1212687695471923200?s=20
https://twitter.com/asmaviya_rani/status/1212675704673972224?s=20
https://twitter.com/ipakistanee/status/1212720004090777600?s=20
https://twitter.com/MemonaMushtaq/status/1212724856837554177?s=20
مسلم لیگ ن کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے سینئر صحافی سید طلعت حسین نے ٹویٹ کیا کہ شہباز شریف اور نواز شریف نے آرمی ایکٹ کی ترامیم پر پی ٹی آئی کا تھوکا چاٹ کر آج ووٹ اور ووٹر کو تاریخی عزت دی ہے۔
سینئر صحافی رضا رومی نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کا فیصلہ ان کی حالیہ پالیسی کا مظہر ہے۔ اگر آپ کو حیرت ہو رہی ہے تو یہ آپ کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ پنجاب کی پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے زیادہ دیر جھگڑا نہیں کر سکتی۔ ان دونوں فریقین کا تعاون ملک میں سیاسی استحکام کیلئے ضروری ہے۔ لگتا ہے کہ شہباز شریف اب ڈرائیونگ سیٹ پہ براجمان ہیں۔
گل بخاری نے اس حوالے سے اپنے ٹویٹ میں مسلم لیگ ن کے فیصلے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لکھا کہ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ سے منظور آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل کل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔