نیا دور کو خاندانی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق منیر اورکزئی دل کا دورہ پڑنے سے جان بحق ہوئے۔ تاہم شواہد کے مطابق ان میں 24 اپریل کو کرونا وائرس مثبت آنے کے بعد وہ قرنطینہ میں تھے۔ 15 مئی کو انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی تھی جس کے دوران ان کی طبیعت اچانک ناساز ہوگئی تھی اور ابتدائی طبی معائنے کے بعد انہیں ایمبولینس میں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ انہیں کچھ عرصے تک حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں وینٹی لیٹر پر بھی رکھا گیا تھا۔
اب انکی ہلاکت کرونا وائرس سے جسم کو پہنچنے والے نقصان سے ہوئی یا پھر دل کے دورے کی وجوہات کا کرونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں، اب تک اس بارے میں اطلاعات نہیں ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے منیر خان اورکزئی کے انتقال پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا کرے