جاوید بھٹو کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے:’’حملہ آور شراب کے نشے میں دھت ہو کر شورشرابہ کیا کرتا تھا جس کے باعث جاوید بھٹو نے عمارت کے مالک سے اس کی شکایت بھی کی تھی۔‘‘
https://youtu.be/Kb4D3ohQWI8
جاوید بھٹو نفیسہ ہودبھائی کے شوہر اور پاکستان کے ممتاز ماہر طبیعات پرویز ہودبھوئی کے بہنوئی تھے۔ وہ امریکا منتقل ہونے سے قبل سندھ یونیورسٹی کے شعبۂ فلسفہ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
ٹوئٹر پر بہت سے پاکستانی صحافیوں اور دانشوروں نے جاوید بھٹو کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سینئر پاکستانی صحافی اویس توحید نے ٹویٹ کیا:’’واشنگٹن میں جاوید بھٹو کے قتل سے سندھ بھر کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہ ایک فلسفی اور سیاسی کارکن تھے جنہوں نے ضیاء الحق کے دورِ آمریت میں جمہوریت کے لیے بے مثل جدوجہد کی۔‘‘
https://twitter.com/AliRind/status/1101692676112596992?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1101692676112596992&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawn.com%2Fnews%2F1467186
https://twitter.com/OwaisTohid/status/1101761053975670784?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1101761053975670784&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawn.com%2Fnews%2F1467186