واشنگٹن: سندھی فلسفی اور دانشور جاوید بھٹو قتل

سندھ کے معروف فلسفی اور سکالر جاوید بھٹو کو امریکی دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی میں جمعہ کے روز فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ امریکا کے مؤقر اخبار ’’دی واشنگٹن پوسٹ‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس نے 45 برس کے ہلمن جورڈن کو جاوید بھٹو کے قتل کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔ مبینہ ملزم جاوید بھٹو کا پڑوسی تھا جس کی کچھ روز قبل ہی مقتول سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔

جاوید بھٹو کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے:’’حملہ آور شراب کے نشے میں دھت ہو کر شورشرابہ کیا کرتا تھا جس کے باعث جاوید بھٹو نے عمارت کے مالک سے اس کی شکایت بھی کی تھی۔‘‘

https://youtu.be/Kb4D3ohQWI8

جاوید بھٹو نفیسہ ہودبھائی کے شوہر اور پاکستان کے ممتاز ماہر طبیعات پرویز ہودبھوئی کے بہنوئی تھے۔ وہ امریکا منتقل ہونے سے قبل سندھ یونیورسٹی کے شعبۂ فلسفہ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

ٹوئٹر پر بہت سے پاکستانی صحافیوں اور دانشوروں نے جاوید بھٹو کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سینئر پاکستانی صحافی اویس توحید نے ٹویٹ کیا:’’واشنگٹن میں جاوید بھٹو کے قتل سے سندھ  بھر کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہ ایک فلسفی اور سیاسی کارکن تھے جنہوں نے ضیاء الحق کے دورِ آمریت میں جمہوریت کے لیے بے مثل جدوجہد کی۔‘‘

https://twitter.com/AliRind/status/1101692676112596992?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1101692676112596992&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawn.com%2Fnews%2F1467186

https://twitter.com/OwaisTohid/status/1101761053975670784?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1101761053975670784&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawn.com%2Fnews%2F1467186