اوریا مقبول جان کا اپنے شو میں کہنا تھا کہ موجودہ کرونا بحران سے نبٹنے میں عمران خان کا غرور اور گھمنڈ آڑے آرہا ہے۔ انہوں نے عمران خان حکومت کی کرون سے نبٹنے کی پالیسوں کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ وقت قومی اتفاقات کا تھا نہ کہ گھمنڈ سے چزیں خراب کرنے کا۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے یہ بھی کہا تھا کہ آپ کہاں سے آئے ہیں یہ فرعونیت کس بات کی ہے؟
انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کو وارننگ دینا چاہتا ہوں کہ انکے تکبر کی وجہ سے ملک کے وہ لوگ جو ان کے لئے دعا کرتے تھے انہوں نے ایسا کرنا بند کر دیا ہے۔ عمران خان کو معلوم ہی نہیں ہے کہ چیزیں کتنی تبدیل ہوچکی ہیں۔ ان کے نیچے سے قالین نکال لیا جا چکا ہے۔ جب اللہ کی قدرت فیصلہ کرتی ہے تو کوئی فرید الدین گنج شکر کوئی بھی اس کے مقابلے میں کھڑا نہیں ہوسکتا یہ سب تو اللہ کے فیصلوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میو ہسپتال کے مریض کی موت کا سوال تھا اور یہ فرماتے ہیں کہ ملک دو حصوں میں تقسیم ہوگیا؟ آپ نے جواب دینا ہے آپ اپنے آپ کو جواب دہ ہی نہیں سمجھتے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم کی رعونت کے تذکرے تو اب زبان زد عام ہیں اور موجودہ بحران میں اس حکومت کی بد انتظامی مزید واضح ہے۔