پولیس کے اس سوال پر کہ تم نے ایسا کیوں کیا، اس کا جواب تھا کہ میں نے دیکھا کہ باہر اذانیں ہو رہی ہیں اور کنٹینر پر اونچی آواز میں گانے لگے ہیں۔ مجھ سے یہ برداشت نہیں ہوا اور میں نے فیصلہ کیا کہ میں اس کو قتل کروں گا۔ میرا مقصد صرف اس کو قتل کرنا تھا اور میں نے اسی پر گولی چلائی۔
حملہ آور نے بتایا کہ میرے پیچھے کوئی شخص یا تنظیم نہیں ہے۔ یہ میرا ذاتی فیصلہ تھا۔ میں لاہور سے اپنی موٹر سائیکل پر آیا اور بائیک ماموں کے شو روم پر کھڑی کر دی تھی۔