یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے نوٹیفکیشن میں طلبہ کو خصوصی نوٹ لکھ کر بتایا گیا کہ وہ (عالمی وبا سے) اپنی صحت کا خیال خود رکھیں، یونیورسٹی اس کی ذمہ دار نہیں ہوگی۔
اس حوالے سے سماجی کارکن اور طلبہ کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے عمار علی جان نے اپنی ٹویٹ میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کی جانب سے طلبہ کے لیے جاری کیا گیا نوٹس شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ کیا یہ قانونی بھی ہے؟
خیال رہے کہ پنجاب بھر میں پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے کھولنے کے نئے ایس او پیز تیار کر لیے گئے ہیں۔ وزارت تعلیم نے صوبہ بھر میں پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے کھولنے کے نئے سخت اور فول پروف کرونا بچاؤ ایس او پیز تیار کیے ہیں۔
دوسری جانب این سی اوسی کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں 432 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 15 اموات ہوئیں جس کے بعد ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 80 ہزار461 تک جا پہنچی جب کہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد دو لاکھ 49 ہزار397 ہوگئی ہے۔