تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے علاج کیلئے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز کے مطابق نواز شریف کے پلیٹلیٹس کاؤنٹ میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ روز ان کے پلیٹلیٹس میں کمی ہوئی ہے جس کے بعد پلیٹلیٹس کی تعداد 45 سے 42 ہزار تک پہنچی، جب کہ منگل کے روز یہ تعداد مزید کم ہو کر 30 ہزار ہوگئی ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے اس حوالے سے ٹویٹ کر کے بتایا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے پلیٹلیٹس کی تعداد گذشتہ روز 30 ہزار کی قابل قبول حد سے نیچے گر گئے ہیں۔ جس کے بعد ان کو ڈی اے پی ٹی (خون پتلا کرنے والی ادویات) دینا محفوظ نہیں۔ تاکہ دل کے لئے کسی خطرہ/ سٹروک کو کم کیا جا سکے، اچانک بلیڈنگ (خون بہنے) کا خطرہ بھی موجود ہے۔
ڈاکٹر عدنان میں مزید لکھا کہ جناب نواز شریف کی نازک اور غیرمستحکم صحت ان کے بھرپور علاج معالجہ کے انتظامات کی متقاضی ہے۔ ان کے پلیٹلیٹس ایک مرتبہ پھر کم ہو رہے ہیں۔ اس کی وجوہات اور تشخیص اب تک نہیں ہوسکی جس کے لئے بلاتاخیر تفصیلی طبی تحقیق درکار ہے تاکہ پلیٹ لیٹس میں کمی کے محرکات کا پتہ چلایا جاسکے۔
نوازشریف کے لئے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ اسٹیرائیڈز کی وجہ سے نواز شریف کی شوگر میں اتار چڑھاؤ ہے اور فی الحال ان کو شوگر کی زیادتی کا سامنا ہے جب کہ انہیں دل اور گردوں سمیت کئی امراض بھی ہیں۔
ڈاکٹر محمود ایاز کے مطابق میڈیکل بورڈ آج پھر نواز شریف کا طبی معائنہ کرے گا۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی تھی اور ان کے پلیٹلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی تھی جس کہ بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔