خوشاب میں مسلکی اختلاف کو توہین کا رنگ کیسے دیا گیا؟

05:20 PM, 5 Nov, 2020

نیا دور
یہاں قاتل خود جو بیان اس ویڈیو میں دے رہا ہے، اس سے صاف ظاہر ہے کہ جس شخص کو قتل کیا گیا، اس کی نیت گستاخی کی نہیں، بلکہ وہ اسلام کے ایک بڑے سنّی مسلک یعنی اہلحدیث مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے۔ اہلحدیث مکتبہ فکر کے مطابق انبیا علیہم السلام بشمول نبی اکرمؐ کے ہاتھ میں اللہ تعالیٰ نے کچھ نہیں رکھا، وہ صرف اور صرف خدا تعالیٰ کے حکم کے پابند ہیں۔ جب کہ بریلوی مکتبہ فکر کے مطابق انبیا علیہم السلام کو خدا نے اختیار دے رکھا ہے لیکن وہ اسے مشیت الٰہی کے مطابق ہی استعمال کرتے ہیں۔ اس معاملے میں مزید تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں۔ دونوں اطراف سے یہ ایک مسلکی بحث ہے جس پر اختلاف اکثر و بیشتر احادیث اور قرآن کی روشنی میں کی جاتی رہتی ہے اور دونوں ہی مسالک اپنی اپنی طرف سے انہی ماخذوں سے اپنے اپنے مطلب کی بات پر یقین رکھتے ہیں۔ صحیح اور غلط کا فیصلہ تو خدا ہی کی ذات کر سکتی ہے۔
مزیدخبریں