یہاں قاتل خود جو بیان اس ویڈیو میں دے رہا ہے، اس سے صاف ظاہر ہے کہ جس شخص کو قتل کیا گیا، اس کی نیت گستاخی کی نہیں، بلکہ وہ اسلام کے ایک بڑے سنّی مسلک یعنی اہلحدیث مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے۔ اہلحدیث مکتبہ فکر کے مطابق انبیا علیہم السلام بشمول نبی اکرمؐ کے ہاتھ میں اللہ تعالیٰ نے کچھ نہیں رکھا، وہ صرف اور صرف خدا تعالیٰ کے حکم کے پابند ہیں۔ جب کہ بریلوی مکتبہ فکر کے مطابق انبیا علیہم السلام کو خدا نے اختیار دے رکھا ہے لیکن وہ اسے مشیت الٰہی کے مطابق ہی استعمال کرتے ہیں۔ اس معاملے میں مزید تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں۔ دونوں اطراف سے یہ ایک مسلکی بحث ہے جس پر اختلاف اکثر و بیشتر احادیث اور قرآن کی روشنی میں کی جاتی رہتی ہے اور دونوں ہی مسالک اپنی اپنی طرف سے انہی ماخذوں سے اپنے اپنے مطلب کی بات پر یقین رکھتے ہیں۔ صحیح اور غلط کا فیصلہ تو خدا ہی کی ذات کر سکتی ہے۔