بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست تلنگانہ میں خاتون ڈاکٹر سے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کے ملزمان پولیس کی حراست سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو ہلاک کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر پولیس نے بتایا کہ مذکورہ ملزمان پولیس کی حراست میں تھے جنہیں پریانکا ریڈی کو جلانے کی جگہ کے قریب ہی گولی ماری گئی۔ پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ صبح 6 سے ساڑھے 6 بجے کے قریب ہمارے اہلکار قتل کے واقعے کی تشکیل نو کے لیے جائے وقوعہ پر آئے تھے جہاں ملزمان نے ان کا اسلحہ چھیننے کی کوشش کی جس کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں چاروں ملزمان مارے گئے اور 2 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
خاتون کے والد نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ میری بیٹی کی موت کو 10 دن گزر گئے ہیں، چاروں ملزمان کو مارنے پر میں پولیس اور حکومت کا شکر گزار ہوں، اب میری بیٹی کی روح کو سکون مل گیا ہو گا۔
واضح رہے کہ 26 نومبر کو بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدر آباد میں 26 سالہ خاتون ڈاکٹر پریانکا ریڈی کو 4 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا۔
پولیس نے واقعے کے فوراً بعد ہی ملزمان کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔
واقعے کے بعد بھارت بھر میں احتجاج کیا جارہا تھا جس میں مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ریپ کے ملزمان کو بلا کسی تاخیر کے فوری سزائیں دی جائیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں پیچیدہ قوانین کی وجہ سے مقدمات کے فیصلے ہونے میں برسوں لگ جاتے ہیں اور اکثر ملزمان کمزور قوانین کا فائدہ اٹھا کر بچ جاتے ہیں۔