نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے رپورٹر عمران وسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل سے متعلق مقدمے کی 13 اپریل کو پہلی سماعت میں کہا گیا تھا کہ یہ بہت اہم مقدمہ ہے کیونکہ یہ عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے لیکن آج دوسری سماعت میں جب اٹارنی جنرل فل کورٹ بنانے کی استدعا کر رہے تھے تو جج صاحبان کا مؤقف تھا کہ یہ اتنا اہم معاملہ نہیں ہے جس پر فل کورٹ بنایا جائے۔ آج چیف جسٹس بندیال یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ جسٹس افتخار چودھری اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس سیاسی نوعیت کے تھے حالانکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ والے ریفرنس میں چیف جسٹس نے ریفرنس کے حق میں فیصلہ دیا ہوا ہے۔
ماہر قانون احمد پنسوٹا نے کہا کہ پچھلے سوا سال سے ملک میں نئی روایت ڈال دی گئی ہے کہ کوئی بھی ایسا واقعہ جسے کنٹرول کرنا ہوتا ہے اس کی ایف آئی آر پولیس کی مدعیت میں درج کر دی جاتی ہے۔ سوال اٹھتا ہے کہ عمران خان سے متعلقہ ساری ایف آئی آرز پولیس کی مدعیت میں کیوں درج کروائی جاتی ہیں؟
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ عمران خان کے تازہ الزامات سیاسی مقاصد کے تحت لگائے گئے ہیں، وہ کوئی قانونی لڑائی نہیں لڑ رہے۔
پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔