امریکہ کے ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے بائیو ٹیک کمپنی موڈرینا کو کرونا وائرس ویکسین کے دوسرے مرحلے کے آغاز کی اجازت دے دی ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دوسرے مرحلے کی تحقیق آگے بڑھنے کے لیے اہم قدم ہے، اس کا مقصد اہم ترین تیسرے مرحلے کو گرمیوں کی ابتدا میں شروع کرنا ہے۔ تیسرے مرحلے کے لیے لاکھوں افراد کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ تعین کیا جاسکے کہ یہ ویکسین مؤثر ہے یا نہیں اور اس سے کسی قسم کا نقصان تو نہیں ہوتا۔ تیسرے مرحلے کے بعد ایف ڈی اے کی جانب سے اس ویکسین کے استعمال کی منظوری کا فیصلہ ہوگا اور یہ منظوری اسی صورت میں دی جائے گی اگر یہ محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی جبکہ اس کے فوائد خطرات سے زیادہ ہوئے۔
موڈرینا کی جانب سے ویکسین کی تیاری کے عمل کو تیز کرنے کے منصوبوں پر بھی کام کیا جارہا ہے اور یکم مئی کو کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سوئس کمپنی لونزا کے ساتھ مل کر ہر سال اس ویکسین کے ایک ارب ڈوز تیار کرے گی۔ اس ویکسین کے اولین ڈوز رواں سال جولائی میں امریکہ میں لونزا کے مرکز میں تیار ہوں گے اور ایسا اس وقت ہوگا اگر ویکسین محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی۔
امریکی کمپنی کی اس ویکسین کو ایم آر این اے۔1273 کا نام دیا گیا ہے جس میں ایک نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے جو اب تک کسی اور منظور شدہ ویکسین میں استعمال نہیں ہوئی۔
موڈرینا کی ویکسین منظوری کی صورت میں اگلے سال کے شروع میں عام دستیاب ہو گی۔